‫‫کیٹیگری‬ :
15 June 2017 - 13:17
News ID: 428553
فونت
حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی :
امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے متولی نے کہا : انسان کو صالح ہونے کے علاوہ سماجی امور میں مصلح بھی ہونا چاہیئے کیونکہ برائی و انحراف اور گندگی کے سلسلہ میں بے توجہ ہونا سماج میں فساد و برائی پھیلنے کا سبب ہوتا ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے متولی اور حوزہ علمیہ مشہد کے مشہور و معروف استاد حجت الاسلام‌ والمسلمین سید ابراهیم رئیسی نے حرم امام رضا علیہ السلام کے مسجد گوہر شاد میں اکیسویں رمضان المبارک کو سورہ «الْعَصْرِ» کی تفسیر بیان کی ۔

انہوں نے خداوند عالم کی طرف سے زمانہ "عصر" کی قسم کھانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : بعض لوگوں نے اس قسم کو نماز عصر سے تعبیر کیا ہے ، بعض لوگوں نے عصر کو انسان کا نچوڑ بیان کیا ہے ، بعض روایات میں بھی آیا ہے کہ یہ آخری زمان اور غیبت حضرت ولی‌عصر(عج) سے مربوط ہے ، اسی طرح ہو سکتا ہے اسلام اور نبوت نبی (ص) کے آغاز کا زمانہ ہو ، ہر صورت ایک اہم امر ہے کہ خداوند عالم نے اس کی قسم کھائی ہے ۔

امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے متولی نے «إِنَّ الْإِنْسَانَ لَفِي خُسْرٍ» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : انسان ضرر و نقصان میں ہے لیکن خداوند عالم نے اس کو جو دولت عطا کی ہے یعنی اچھائی اور برائی کی الھام بخش نفس جس کو دنیا کے تجارت خانہ سے فائدہ حاصل کرنے کے لئے استعمال کرے ، جس میں نقصان و خسران نہیں ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : انسان سالک کے لئے معرفت کا پہلا قدم تین چیز معرفت الله، معرفت‌النفس و معرفت‌‌‌‌الحجة کی ادائے گی میں ہے ؛ اپنے خدا کو پہچانے ، موقع کو پہچانے کہ جو ہماری ترقی کے لئے ہے ، ہماری ترقی میں پیش آنے والے خطرات و رکاوٹ کو پہچانے اور جانے کے  حجت خدا کون ہیں ۔

حجت الاسلام والمسلمین رئیسی نے بیان کیا : انسان کے نجات کا راز ولایت حضرت زهرا(س) ، ان کے والد ان کے شوہر اور ان کی اولاد کے مقام کی شناخت ہے اور خداوند عالم شناخت کا وسیلہ یعنی سننا ، دیکھنا ، دل اور تعقل کی قوت اور عقل تمام لوگوں کو چاہے وہ مغرب کا ہو یا مشرق کا یا شہری یا دیہاتی ، مرد یا زن سب کو عطا کیا ہے ۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : جس حد تک ہمارے لئے ممکن ہو ہم پر واجب ہے کہ مقام ولایت کی معرفت حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے لیکن اس کے علاوہ امکان و صلاحیت نہیں ہے تو اس کے سلسلہ میں وہ مکلف نہیں ہیں ۔   

حجت الاسلام والمسلمین رئیسی نے ایت «إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : انسان کا جسم نقصان و خسران میں ہے مگر یہ کہ ایمان اور نیک عمل رکھتا ہو ، پہلے مرحلہ میں یقین بہت اہم ہے اگر انسان خداوند عالم اور پیغمبر(ص) پر یقین رکھے ، قیامت ، حساب و کتاب قیامت پر یقین رکھے تو اخلاق و عمل میں کجی میں گرفتار نہیں ہوگا ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۵۴۷/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬