‫‫کیٹیگری‬ :
22 June 2017 - 13:58
News ID: 428654
فونت
حجت الاسلام والمسلمین انصاریان:
حوزہ علمیہ کے مشہور استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ مومن جہاں بھی ہے وہ خداوند عالم اور قیامت سے منسلک ہے بیان کیا : مومن کی توہین خدا و آئمہ اطہار (ع) کی اہانت ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین انصاریان

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ کے مشہور مفسر قرآن کریم حجت الاسلام والمسلمین حسین انصاریان نے ایران کے مسجد امیر (ع) میں بیان کیا : سمندر کی بعض لہریں خطرہ آور ہیں اور قرآن کریم نے بھی اس طوفان کی طرف اشارہ کیا ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : اس خطرناک لہر سے دو طرح کی کشتی سامنا کرتی ہیں ایک کشتی اس خطرناک لہر کے سامنے اپنی مضبوطی و قدرت کی وجہ سے اس کو توڑ کر عبور کر جاتی ہے لیکن دوسری کشی اپنے کمزوری و ہلکا پن کی وجہ سے اس لہر سے مقابلہ نہیں کر پاتی اور خود ٹوٹ جاتی ہیں اور ڈوب جاتی ہیں ۔

حجت الاسلام والمسلمین انصاریان نے ثقل کے سلسلہ میں بیان کیا : وہ کشتی جو ثقل یعنی وزنی ہیں لہر کو آسانی سے توڑ کر اپنے مقصد کی طرف بڑھتی رہتی ہیں اور یہ قدرت اس کا وزن ہے کہ جو اس کے وجود میں پایا جاتا ہے لیکن ہلکی کشتی میں یہ قدرت نہیں پائی جاتی ۔

حوزہ علمیہ کے استاد نے بیان کیا : جناب لقمان نے اپنی اولاد سے اس طرح فرمایا : کہ دنیا سمندر کی طرح ہے ؛ بہت ساری امت اس دنیا میں گناہ اور دنیا پرستی میں غرق ہو چکی ہیں اور یہ غرق ہونا اس بنا پر ہے کہ وہ لہر سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں ۔

انہوں نے بیان کیا : انسان کو چاہیئے کہ دنیا کے گہرے سمندر میں اپنے وجود کی کشتی کو خدا پر ایمان و تقوا و قیامت و انبیاء و آئمہ اطهار (ع) اور اخلاق حسنہ سے پر کرے تا کہ برائی و فساد کے لہر سے مقابلہ کر تے ہوئے لقاء اللہ تک پہوچ جائیں ۔

حوزہ علمیہ میں اخلاق کے استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ مومن انسان کی کشتی کا وزن بہت زیادہ ہے بیان کیا : دنیا کی مضحکہ خیز لہریں کبھی بھی مومن کی کشتی کو توڑ نہیں سکتی یا غرق نہیں کر سکتی یہ بھی مومن کے صبر کی وجہ سے ہے ، مومن کا اخلاق و ایمان دنیا کی لہر کے مقابلہ میں مضبوط اور مقاوم ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۱۳/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬