رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی اسٹریٹیجک کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر کمال خرازی نے کہا ہے کہ حالیہ سالوں کے دوران مشرق وسطی کو نازک اور پیچیدہ تبدیلیوں کا سامنا رہا ہے کیونکہ مغربی اور عرب ممالک کی بے جا مداخلت کے نتیجے میں دہشتگردی اور عدم استحکام پھیل کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے بعض علاقائی ممالک کی غیرجمہوری پالیسیاں علاقے میں دہشتگرد گروپوں کے پھیلاو کا باعث بنتی ہیں۔
ڈاکٹر خرازی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران تحمیلی جنگ، دہشتگردوں سے مقابلہ کرنے اور ان کے خاتمے میں بڑی کامیابیاں حاصل کرچکا ہے اور دہشتگردوں کے خلاف اور تحمیلی جنگ کے دوران 17 ہزار سے زائد ایرانی افراد شہید ہوگئے ہیں اور اب تک ایران ملک دہشتگردوں کی سازشوں کا شکار ہے۔
ایران کی خارجہ پالیسی اسٹریٹیجک کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ بعض علاقائی ممالک کی جانب سے ایسی غیر جمہوری پالیسیوں کی وجہ سے شامی عوام ککؤو جنگ کے بحرانوں کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ ممالک شامی عوام کے خلاف جنگ میں دہشتگرد گروپوں سمیت داعش اور النصرہ فرنٹ کے لئے ہتھیاروں اور مالی امداد فراہم کرکے ان کی حمایت کررہے ہیں۔
ایرانی عہدیدار نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ داعش اور القاعدہ دہشتگرد گروپوں کے جرائم ناقابل برداشت ہیں اور ایسے دہشتگردوں کا اسلام اور امن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دہشتگردوں کو نہ صرف شام بلکہ عراق اور دوسرے علاقائی ممالک کے اقوام کے قتل عام کرکے امریکہ اور سعودی عرب ان کی بھرپور حمایت کررہے ہیں۔
ڈاکٹر کمال خرازی نے کہا کہ جبکہ امریکہ اور سعودی عرب بے بنیاد اور مضحکہ خیز دعوی کرتے ہیں کہ خطے میں اسلامی جمہوریہ ایران عدم استحکام اور بدامنی پیدا کررہا ہے جبکہ ہمارا ملک دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں عراق اور شام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی حکومت ایران کی طرح دہشتگردوں کی سازشوں کا شکار ہے اور اس سے نمٹنے کے لئے انتہا پسندی اور دہشت گردی کی مزاحمت جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے خطی ممالک کو بدامنی کے مسائل اور مشکلات کا سامنا ہیں اور ہرگز امریکہ پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیئے۔
انہوں نے ایران اور خلیج فارس تعاون کونسل کے درمیان باہمی تعاون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خلیج فارس ممالک کے ساتھ باہمی تعاون اور دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے بھرپور کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اور سعودی عرب بعض علاقائی ممالک سمیت یمن کے اندورنی مسائل میں مداخلت کر رہے ہیں اور یہ ناقابل برداشت اور قابل مذمت اقدام ہے اور یمنی عوام کو اپنے ملک کے مستقبل پر فیصلہ کرنا چاہیئے۔
انہوں نے سعودیہ اور قطر کے درمیان تنازعات کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے ذریعہ مسائل اور بحران کا حل کرنا اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی ہے۔
کمال خرازی نے کہا کہ شام کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران، چین اور روس کی پالیسی ایک ہی ہے اور اس ملک کے بحران کے حل کے لئے ایران، روس کے درمیان مذاکرات جاری رکھیں گے۔
یاد رہے کہ چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ہفتہ سے اتوار تک چھٹے عالمی امن فورم کے اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی اسٹریٹیجک کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر 'کمال خرازی' شرکت کر رہے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/