رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم اور یونیورسٹی کے استاد حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر ناصر رفیعی نے ۸ شوال یوم جنت البقیع کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جو آج امام بارگاہ حاجی سید حسن قم میں منعقد ہوا ، آل سعود کے ہاتھوں قبور ائمہ بقیع منھدم کئے جانے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: یہ قبریں شرک سے مقابلے اور وحدانیت کے دفاع کے بہانے منھدم کی گئیں ۔
انہوں نے مزید کہا: وھابیوں اور تکفیریوں نے حالیہ برسوں میں بھی سامراء میں انہیں گھناونی حرکتوں کو انجام دیا ، اهل بیت(ع) ، اصحاب رسول اسلام ص اور بزرگان دین کی قبریں مسمار کی ، وھابیت نے قتل و غارت و غندہ گردی کے ذریعہ اپنی افکار کی پستی سب پر ظاھر کردی ۔
حوزہ علمیہ قم کے استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شیعہ ، وھابیوں اور تکفیریوں سے باندازہ کافی آگاہ نہیں ہیں کہا: آج وھابی اور سلفی ، شیعت کے خلاف بہت زیادہ فعال ہوچکے ہیں کہ ان سب کی اساس محمد بن عبد الوهاب کی افکار ہیں ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ سعودیہ میں چار طرح کے وھابی گروہ موجود ہیں کہا: ایک گروہ شدت پسند اور افراطی ہے ، یہ وہی وھابی ہیں جنہوں نے ائمہ طاھرین کی قبرین منھدم کیں ، داعش کو پیدا کیا اور لوگوں کو نذر و نیاز سے منع کرتے ہیں ۔
حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے سعودیہ میں موجود دوسرا گروہ نئے وھابی بتایا اور کہا: یہ گروہ پہلے گروہ کی بہ نسبت روشن فکر ہے ، اور دین وھابیت میں سوالات اور اشکالات بیان کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ شدت پسندی کو دور پھینک دنیا چاہئے ۔
انہوں نے بیان کیا: یہ گروہ شدت پسندی اور افراطیت کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں ، اور ان کا کہنا ہے کہ قبروں کا منھدم کرنا ، شیعوں کو مشرک کہنا صحیح نہیں ہے ، ان تحریکوں کو شیعہ بخوبی پہچانیں ۔
حوزہ علمیہ قم کے استاد نے یاد دہانی کی: سعودیہ کی دیگر تحریک لیبرل سعودی ہیں کہ جو اسلام کے مخالف ہیں اور انہیں آزاد فکر کہا جاتا ہے ، ان لوگوں کا کہنا ہے کہ دین اور حکومت الگ الگ ہیں ۔
انہوں نے سعودیہ عربیہ میں موجود چوتھے گروہ ، سیکولر کی جانب اشارہ کیا اور کہا: سعودی بادشاہ سیکولر ہیں اور انہیں خدا و رسول خدا ص پر کوئی اعتقاد نہیں ہے ، ان کا سامراجیت سے دوستانہ ہے اور عیاش مزاج ہیں ، افسوس اب اپنے ملک میں بھی ایک طرح سکولر افراد پیدا ہو رہے ہیں جو دین سے بیگانہ ہیں ۔
حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مذھب وھابیت کی اندرونی اور بیرونی دو طریقوں سے نقد کی جاسکتی ہے کہا: حضرت آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی اور حضرت آیت اللہ جعفر سبحانی کی کتاب "نقد وھابیت" بیرونی تنقید ہے مگر کبھی خود وھابی اپنے افکار کی نقد کرتے ہیں ، اسے اندرونی نقد کیا جاتا ہے ، سید حوا وھابی نقاد ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: امام محمد کوثری جو ترکی کے معروف علمائے کرام میں سے ہیں اور ترکی کے شیخ الاسلام کہے جاتے ہیں ، 70 سال پہلے ان کا انتقال ہوا ، انہوں نے وھابی ہوکر خود وھابیت کے خلاف کتاب تحریر کی ان کے شاگرد بھی وھابیت کے نقاد تھے ، وھابیت اس قدر ان کی مخالف ہے کہ ان کے خلاف کتابیں تحریر کیں اور اپنے مدارس میں ان کتابوں کو پڑھاتے ہیں ۔
حوزہ علمیہ قم کے استاد نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ اھل سنت اور وھابیت کے مابین فرق رکھنا ضروری ہے کہا: اھل سنت ، وھابیت اور سلفیت سے بالکل الگ ہیں جبکہ سعودیہ کی پوری کوشش یہ ہے کہ وہ اھل سنت کو اپنے ہمراہ کرسکیں ۔/۹۸۸/ ن ۹۳۰/ ۶۷۲