رہبری خبرگان کونسل میں خوزستانی عوام کے نمائندہ آیت الله محسن حیدری نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفت و گو میں میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی و جرم پر عالمی برادری تنظیم اور انسانی حقوق کا دعوا کرنے والوں کی خاموشی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تنقید کی اور کہا : یہ نسل کشی ہندوں کی طرف سے مذہبی و قومی تعصبات کی وجہ سے ہے کہ جو تمدن سے دور ہو چکے ہیں تا کہ مسلمانوں کو قبول کریں ۔
انہوں نے وضاحت کی : میانمار میں لوگ اسلام کے وفادار ہیں جو لوگ اس جنایت کو انجام دے رہے ہیں وہ اسلامی مخالف دشمنی و کینہ کی وجہ سے ہے اور افسوس کی بات ہے انسانی حقوق کے اداروں نے بھی خاموشی اختیار کر لی ہے کیوںکہ اس تنظیم کی حقیقت بھی سامراجیت جیسی ہے ۔
اہواز کے موقت امام جمعہ نے اس بیان کے ساتھ کہ انسانی حقوق ادارے کے اکثر حکام براہ راست و غیر مستقیم سامراجی قدرت کے ارکان کے زیر تاثیر ہیں بیان کیا : یہ تنظیمیں صرف اپنے مفاد والے امور میں مداخلت کرتے ہیں ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے کہا : انسانی حقوق کا دعوا کرنے والے جہاں پر حادثہ رو نما ہوتا ہے اور ان کا مفاد اس میں رہتا ہے تو انسانی حقوق کا نعرہ لگانے لگتے ہیں لیکن جہاں پر ان کا کسی بھی طرح کا مفاد نہیں پایا جاتا وہاں خاموشی اختیار کر لیتے ہیں ، ان میں ذرہ سا بھی رحم و انسانیت نہیں پائی جاتی ہے کہ وہ میانمار کے مسلمانوں کے ساتھ ہمدردی کریں ۔
آیت الله حیدری نے اس بیان کے ساتھ کہ جب تک انسانی حقوق تنظیم ایسے نوعیت کی رہے گی ان سے اس کے علاوہ کوئی اچھے کام کی امید نہیں کی جا سکتی ہے ، عالم اسلام کے علماء سے میانمار کے مظلوم مسلمانوں کی حالات کے سلسلہ میں اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی جاتی ہے ۔
انہوں نے بیان کیا : عالم اسلام کے علماء صدا بلند کریں اور اپنے موجودہ روابط کو استعمال کریں اور اس کے ذریعہ ظالموں اور مجرموں پر دباو ڈالیں بلکہ موانع پیدا کریں اور اس نسل کشی کو ختم کیا جائے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۳۶/