‫‫کیٹیگری‬ :
03 August 2017 - 13:18
News ID: 429307
فونت
حجت الاسلام ساجد علی نقوی :
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے بیان کیا : اسٹیج حسینی پر کفریات بکنے والوں کا بزرگ ذاکرین کو محاسبہ کرنا چاہیے تھا۔
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر حجت الاسلام حافظ ریاض حسین نجفی کی زیر صدارت جامعۃ المنتظر میں بشارت عظمٰی کانفرنس میں حجت الاسلام ساجد علی نقوی نے خطاب کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ تشیع کے نام پر اسٹیج سے کفریات بکی جا رہی ہیں، وحی الٰہی، توحید اور نبوت کا انکار کیا جانا کسی صورت قبول نہیں، اس بحران کا خاتمہ صبر و تحمل اور حکمت سے کریں گے۔

انہوں نے اتحاد ملت جعفریہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تشیع کے ذریعے اسلامی تعلیمات کی نفی قبول نہیں۔ اتحاد کیلئے مشترکات اور فارمولا ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ذاکرین کا عزاداری کے فروغ میں بڑا کردار ہے، اسٹیج حسینی پر کفریات بکنے والوں کا بزرگ ذاکرین کو محاسبہ کرنا چاہیے تھا۔

حجت الاسلام ساجد نقوی نے ہدایت کی کہ بحران پیدا کرنے والوں کو سمجھایا جائے، کسی قسم کا تصادم نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ عزاداری کیلئے کسی پرمٹ کی ضرورت نہیں، یہ ہمارا آئینی حق ہے، مدارس پر چھاپے اور مجالس عزا منعقد کروانے پر ایف آئی آرز کا اندراج قابل مذمت ہے۔

حجت الاسلام محمد تقی نقوی نے کہا کہ توحید، نبوت اور امامت کی توہین کرنیوالا استعماری ایجنٹ ہوسکتا ہے، شیعہ نہیں۔

حجت الاسلام سبطین حیدری سبزواری نے شیعہ اثناء عشریہ کا غالیوں اور نصیریوں سے کوئی تعلق نہیں، ہمیں دین عزیز ہے، کسی سے رشتہ ناطہ نہیں۔

حجت الاسلام محمد امین شہیدی کا کہنا تھا کہ کانفرنس کا مقصد ذاکرین پر تنقید نہیں، ان میں موجود کالی بھیڑوں کی نشاندہی ہے۔ تقاریر کی بجائے، انحرافات روکنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔

ذاکر اہلبیت ثقلین گھلو نے کہا کہ ذاکرین کی تربیت کیلئے مدرسۃ الواعظین بنایا جائے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬