رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مشھد مقدس میں امام ھشتم علیہ السلام کی بارگاہ کے جوار میں بین الاقوامی فیسٹیول رضوی کتاب سال کا دسواں مرحلہ انجمنوں،لائبریریز، میوزیمز اور آستان قدس رضوی کے دستاویزاتی سینٹر کی ھمت وتلاش کے ساتھ آستان قدس رضوی کے محترم متولی کی موجودگی اختتام پذیر ہوگیا۔
فیسٹیول کے اس مرحلہ کا اختتامیہ آستان قدس رضوی کے چند ایک سربراہان ،صوبہ خراسان رضوی کے عہدیداران اور تعلیم یافتہ و اھل قلم افراد کی موجودگی میں آستان قدس رضوی کے اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کی بلڈنگ کے شیخ طبرسی ہال میں منعقد کیا گیا۔
بین الاقوامی فیسٹیول رضوی کتاب سال کے سیکرٹری نے فیسٹیول کے اس مرحلہ کے اختتامی مراسم میں کہا: 336 مختلف اثر پانچ شعبوں میں جیسے برترین کتاب، برترین ڈیجیٹل اثر، برترین تھیسز،برترین پبلیشر اور ان رضوی آثار کی حمایت پانچ گرپوں کی صورت میں تعلیم یافتہ اور حوزہ اور یونیورسٹی کے استاذہ کے کے توسط سے آٹھ مراحل میں جج منٹ اور تین مراحل میں ان کی جانچ پڑتال اور ارزیابی کی گئی۔
محمد ھادی زاھدی نے کہا کہ اس فیسٹیول کے دوپہلے مراحل ادارہ ثقافت وارشاد اسلامی کی وسطاطت سے برگزار کئے گئے تھے ، ان کا کہنا تھا: اس فیسٹیول کے پورے آٹھ مرحلے جو اس انجمن کے توسط سے برگزار کئے گئے ہیں مجموعا ایک ہزارآٹھ سو تیرہ عنوان کتاب فارسی،427 عنوان کتاب غیر ملکی زبانوں میں، 113 عنوان تھیسز، 84 ڈجیٹل کتابیں اورسافٹ وئیر اور 313 مختلف اثر کو رضوی آثار کی حمایت میں اھل علم وادب سے دریافت کئے گئے۔
آستان قدس رضوی کے دستاویزاتی سینٹراور میوزیم، لائبریریز کی انجمنوں کے سربراہ کا مزید کہنا تھا: مجموعی طور پر فیسٹیول میں شرکت کرنے والے آثار کی تعداد 88 عنوان کتاب فارسی، 20 عنوان کتاب غیر ملکی زبانوں میں، 13 عنوان تھیسز اور پبلیشرز کو منتخب کیا گیا اور ان کی تجلیل و تکریم کی گئی اس دسویں فیسٹیول کے تمام منتخب افراد کو بارگاہ مطہر رضوی کے خادم یار کا عنوان بھی دیا جائے گا۔
زاھدی نے بتایا کہ اس فیسٹیول میں شرکت کرنے والے تمام منابع آستان قدس رضوی کی خصوصی لائبریری امام رضا(ع) میں تمام مراحل کے دوران محفوظ رکھا جائے گا، ان کا کہنا تھا: اھل علم و معرفت اس لائبریری کی طرف مراجعہ کرکے جو کہ اھل بیت(ع)لائبریری کے دوسرے طبقے پر واقع ہے اس ارزشمند خزانے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
انہوں نے اپنی تقریر کو جاری رکھتے ہوئے چند ایک منتخب شدہ امام رضا(ع) کے موضوع پرلکھی گئی کتابوں اور رسالوں کی معرفی کرائی جو کہ مختلف عناوین سے لکھی گئی تھیں جیسے رسالہ ذھبیہ اور عیون اخبار الرضا(ع)، ان کا کہنا تھا: یہ آثار بہت ہی ارزشمند اورگرانقدر میراث ہے جو کہ معاشرے میں حقائق کو پہچاننے اور اسلامی معاشرے کی ضروریات پورا کرنے کے لئے ان سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے اور ان سے معاشرے کے مسائل بھی حل کئے جا سکتے ہیں۔
زاھدی نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ امام رضا علیہ السلام کے فرامین اور کتابوں میں علم محص اور انتزاعی دکھائی نہیں دیتا، ان کا کہنا تھا:علوم و معارف رضوی کے اس بے مثال خزانے کے ذریعے معاشرے کی مختلف ضروریات کو مختلف شعبوں میں جیسے مردم شناسی، مسئلہ شناسی، ضرورت شناسی، دشمن شناسی، دین شناسی و ۔ ۔ ۔ وغیرہ میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا: امام رضا علیہ السلام کی معرفت اور فکر سے آشنا ہونے کے لئے ایک نئی نگاہ سےاس بے مثال خزانے کو دیکھنا ہو گا۔ نظریہ پردازی کی کرسیوں کی تخلیق ، عالمانہ کوششیں علم کی ترقی کے لئے اور دور حاضر میں تولید علم اور تکرار سے پرہیز کے لئے ان قیمتی علمی خزانوں سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
قابل توجہ ہے؛ امام ھشتم علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے دنوں میں دسویں بین الاقوامی فیسٹیول رضوی کتاب سال کا اختتامیہ منتخب افراد کی تکریم و تجلیل کے ساتھ11مرداد 1396 ہجری شمسی کو بارگاہ ملکوتی حضرت رضا علیہ السلام میں برپا کیا گیا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/