‫‫کیٹیگری‬ :
06 August 2017 - 22:57
News ID: 429358
فونت
حجت الاسلام والمسلمین انصاریان:
قرآن کریم کے مفسر نے کہا : ہر انسان کو اختیار ہے کہ اپنا عقیدہ آزادانہ بیان کرے اور اس پر بحث و گفت و گو کرے ؛ اس وجہ سے مساجد کو مختلف فکر و مذاہب کے درمیان علمی مباحثہ و اظہار نظر کا مرکز ہونا چاہیئے ۔
حجت الاسلام انصاری

رسا نیوز ایجنسی کے اصفہان رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ کے مشہور و معروف استاد و مشہور مبلغ حجت الاسلام والمسلمین شیخ حسین انصاریان نے بیت الاحزان اصفہان میں منعقدہ تقریب میں بیان کیا : انسان کی مادی و معنوی حیات کا ارادہ خداوند عالم کے جامع منصوبہ پر عمل کرنے سے حاصل ہوتا ہے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے انسان کے ترقی و تکامل کے سلسلہ میں آسمانی حجت کی ضرورت کی تحقیق و بررسی کرتے ہوئے وضاحت کی : گذشتہ جلسہ میں بیان ہوا ہے کہ کوئی بھی عنصر انسان کی ہدایت میں الہی حجت و خداوند عالم کی جگہ نہیں لے سکتا ہے اور انسانی زندگی کو جہت دے سکے ۔

 حجت الاسلام والمسلمین انصاریان نے اس بیان کے ساتھ کہ زندگی میں دین کے وجود کے لازم ہونے کا ادراک خداوند عالم اور حجت الہی کی پہچان کے ذریعہ کلی طور پر حاصل ہوتی ہے بیان کیا : انسان کی مادی و معنوی حیات کا ارادہ خداوند عالم کے جامع منصوبہ پر عمل کرنے سے حاصل ہوتا ہے اور یہ مسئلہ خداوند عالم اور الہی حجت کی شناخت سے حاصل ہوتا ہے ۔

قرآن کریم کے مفسر نے بیان کیا : انیسویں صدر سے ابھی تک مغرب کے دانشمندوں نے خداوند عالم اور دین کو زندگی میں ایک اضافہ چیز کے عنوان سے پیش کیا ہے اور عقل جزئی اور عالم مادی  کو اس کی جگہ پر رکھی جو اس احمقانہ نظریہ کا نتیجہ دنیا میں روز بروز فساد کا پھیلنا ہے ۔

حوزہ علمیہ میں اخلاق کے استاد نے بیان کیا : تقربا ۲۰۰ سال ہے کہ دنیا کے زیادہ تر لوگوں نے دین کو زندگی سے ختم کرنے کے نظریہ پر قدم بڑھا رہے ہیں لیکن ابھی تک ایک جامع و کامل انسان دنیا کے سامنے پیش نہیں کر سکے ہیں اور یہ مسائلہ واضح طور پر علم و عقل بغیر دین کے انسانی تربیت میں عاجز ہونے کو بیان کر رہا ہے ۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ حق کے لئے دلیل پشت پناہ ہے اظہار کیا : ہر انسان کو اختیار ہے کہ اپنا عقیدہ آزادانہ بیان کرے اور اس پر بحث و گفت و گو کرے ؛ اس وجہ سے مساجد کو مختلف فکر و مذاہب کے درمیان علمی مباحثہ و اظہار نظر کا مرکز ہونا چاہیئے ۔ حق کے ساتھ دلیل پشت پناہ ہے لیکن یہاں تک کہ ایک دلیل اس کے بطلان کے لئے دلیل نہیں رکھتا ہے اس لئے غیر شیعی مختلف ادیان و مذاہب کے درمیان مباحثہ میں کسی بھی طرح کا خوف نہیں پایا جاتا ہے ۔

 حجت الاسلام والمسلمین انصاریان اپنی گفت و گو کے اختمامی مراحل میں بیان کیا : ہر انسان فطری طور سے خدا پیسند و خدا خواہ ہے اور خداوند عالم نے انبیاء کو بھیجا ہے تا کہ اس کے نام کو خالق ہستی کے عنوان سے لوگوں کو بیان کریں ؛ جو چیز بھی عالم خارج میں موجود ہے اس کے لئے لازمی ہے کہ وہ خالق کی وجہ سے ہے اور اس مسئلہ کو تمام صاحبان عقل نے قبول کیا ہے لیکن ان میں سے بعض یہ نہیں جانتے ہیں اور بعض نہیں چاہتے ہیں قبول کریں کہ اس موجود کا نام اللہ ہے ۔ /۹۸۹/ف۹۳۰/ک۶۰۳/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬