‫‫کیٹیگری‬ :
21 September 2017 - 22:55
News ID: 430041
فونت
شہید حسین پور کے چہلم کے موقع پرسیکریٹری جنرل النُجَباء :
شیخ اکرم الکعبی نے کہا: مزاحمتی تنظیموں میں آپ کے بھائی انقلاب اسلامی کے رہبر معظم کے زیر قیادت فعال سربرآوردہ مجاہدین کے ایک حصے کے طور پر جانفشانی میں مصروف عمل ہیں اور ہر اس سرزمین میں کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہیں جہاں دہشت گردی، تکفیر اور ان کے سرپرستوں کے خلاف جدوجہد کی ضرورت ہوگی۔
حجت الاسلام اکرم الکعبی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صوبہ گیلان کے علاقے "شلمان" کے مقبرہ شہداء میں، مدافع حرم "شہید مرتضی حسین پور" کی شہادت کے چہلم کی مجلس کا انعقاد کیا گیا جس میں شہداء کے اہل خانہ، سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور النُجَباء اسلامی مزاحمت تحریک کے سیکریٹری جنرل شیخ اکرم الکعبی سمیت عراقی مزاحمت تنظیموں کے نمائندوں سمیت فوجی و سرکاری حکام نے شرکت کی۔

النُجَباء اسلامی مزاحمت تحریک کے سیکریٹری جنرل نے اس پرشکوہ مجلس سے خطاب کیا اور شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اور کہا کہ شہداء راہ حق و حقیقت پر گامزن با ایمان شخصیات اور بےمثل مجاہدین ہیں اور انھوں نے ایسے حال میں شہادت کو گلے لگایا جب دنیا بھر کے دشمن امت مسلمہ کے پیکر کو پارہ پارہ کرنے اور امت کے وجود، اس کے مقدسات، اقدار اور اصولوں کو نیست و نابود کرنے کی غرض سے گھات لگائے بیٹھے تھے۔

حجت الاسلام والمسلمین شیخ اکرم الکعبی نے کہا: اللہ کی جانب کے کڑے امتحان کے دشوار مراحل نے حق و حقیقت کی افواج کے مسلم نوجوانوں کو کندن بنایا اور ان کی تربیت میں اہم کردار ادا کیا اور وہ مجاہد محافظوں میں تبدیل ہوگئے تاکہ وہ اسلام کی شوکت و عظمت کو پلٹا دیں اور امت کے جسم میں نئی روح پھونک دیں اور ہمارے مولا اور سید و سرور حضرت امام زمانہ (عج) کے ظہور کے لئے راہ ہموار کریں۔

انھوں نے شہید مرتضی حسین پور کی ذاتی خصوصیات اور ان کی شخصیت کے مختلف پہلؤوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ سربلند اور عزیز شہید، ایران، عراق اور لبنان سے اپنے شہید بھائیوں اور پوری دنیا کے حریت پسندوں کی طرح برگزیدہ اور ممتاز انسان تھے جنہوں نے اپنے آپ کو جان نثاری اور صبر و استقامت کے میدانوں کے لئے تیار کیا تھا، وہ میدان جن کی بنیاد امام خمینی (رح) نے رکھی اور اس کے لئے تمہید فراہم کی۔

سیکریٹری جنرل النُجَباء اسلامی مزاحمت تحریک نے وعدہ کیا کہ مجاہدین کے بپا کردہ طوفان سے اٹھی ہوئی گرجتی لہریں امت مسلمہ کے عمومی قیام کی راہ میں موجودہ رکاوٹوں کو منہدم کرکے رکھیں گی۔

انھوں نے کہا: ایران کا عظیم الشان اسلامی انقلاب اور اس کے قائدین ـ امام خمینی (رح) اور امام خامنہ ای (دام ظلہ) ـ نے ایسے خالص محمدی اسلام کے زندہ نمونے دنیا والوں کے سامنے پیش کئے، جو ظلم و جبر کو تسلیم نہیں کرتا۔ انقلابی ملتوں نے اس راہ میں شہیدوں کا نذرانہ پیش کیا اور یوں سامراج کی رسم کردہ تمام سرحدوں اور استعماری حکومتوں کو ـ جو کہ امت مسلمہ اور اسلامی معاشروں کو انتشار اور تفرقے میں مبتلا کررہی تھیں ـ پیچھے چھوڑ دیا۔

انھوں نے اس حقیقت کی طرف اشارہ کیا کہ "دنیائے اسلام پر طاری موجودہ کیفیت میں دیندار اور مکتبی نوجوانوں کی تربیت کسی طور بھی آسان نہیں ہے" اور خبردار کیا: اسلامی امت ایسے افراد اور وسائل کی طرف سے اندرونی شکست و ریخت کے خطرے سے دوچار ہے جو اسلام کے ساتھ جھوٹی نسبت قائم کئے ہوئے ہیں۔ آج تکفیری ٹولے، تنظیمیں اور جماعتیں معرض وجود میں آئی ہیں جو پرامن معاشروں میں خوف و ہراس پھیلاتی ہیں اور بین الاقوامی سطح پر فراہم کردہ ہتھیاروں اور انٹیلجنس، عسکری، مالی، سیاسی اور مالیاتی سہولیات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اسلام کا نہایت سیاہ اور جھوٹا چہرہ دنیا والوں کے سامنے پیش کررہی ہیں جس کی نمایاں خصوصیت جرم، قتل اور بےگناہ انسانوں کا خون بہانا ہے۔

عراق کی حشدالشعبی کے اس نامی گرامی کمانڈر نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا: آپ کے بھائی عراق کی مزاحمتی تنظیموں میں انقلاب اسلامی کے رہبر معظم کے زیر قیادت فعال سربرآوردہ مجاہدین کے ایک حصے کے طور پر جانفشانی میں مصروف عمل ہیں اور ہر اس سرزمین میں کردار ادا کرنے کے لئے حاضر ہوتے ہیں جہاں دہشت گردی، تکفیر اور ان کے علاقائی اور بین الاقوامی سرپرستوں کے خلاف جدوجہد کی ضرورت ہوگی اور اللہ تعالی کے اذن سے کامیابیوں کو رقم کرتے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬