رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله جوادی آملی نے مبلغین کو نصیحت کرتے ہوئے بیان کیا : جب محرم کا شکوہ و جلال مہینہ آیا تو مجالس کو قصہ کہانی سے ادارہ نہیں کرنا چاہیئے بلکہ حسینی تحریک کا مقصد و منشاء جو کہ حق مدار و حق محور تھا اس کو بیان کیا جانا چاہیئے ، امر بالمعروف و نہی عن المنکر ، حق مداری ، حق محوری ، باطل سے پرہیز ، حق کی طرف تمایل ، جھوٹ سے دوری ، سچائی کی طرف رجحانات کو بیان کریں ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے ایام عزاداری محرم میں مجالس عزا کو علمی ہونے کی تاکید کرتے ہوئے وضاحت کی : بے منطقی داستان و قصے مجالس میں بیان کرنا مقصد حسینی کے شان کے خلاف ہے اور لوگوں کا اتلاف وقت نہ ہو ، بلکہ مجالس میں استدلالی ، قرآنی ، حق مداری مطالب ، باطل سے پرہیز ، امام حسین علیہ السلام کی تحریک کی صداقت و حق کے رجحانات کو معاشرے میں پیش کیا جائے ۔
انہوں نے روایت «ان الحسین مصباح الهدی و سفینة النجاه» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کیا : امام حسین علیہ السلام کا طریقہ، انداز اور بیانات اس طرح تھا کہ انسان کو پوری تاریخ کے لئے رہنمائی کی اور معاشرے میں نور پھیلانے کا سبب ہوا ۔ بعض لوگ تقوا و فضیلت کی نورانی کے سبب ہدایت کے مصداق ہیں کیوںکہ خداوند عالم کے راستہ کو طے کیا ہے اور دوسروں کے لئے بھی چراغ ہدایت ہیں ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے معاشرے میں اخلاق کی طرف توجہ دینے کے ثمرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : اخلاق کا سب سے کم فائدہ معاشرے کو متمدن ہونا ہے اور اس کے بعد کے مرحلے میں انسان کا نورانی ہونا ہے ؛ انسان الہی نور کے ذریعہ جن مسائل کو نہیں جانتا ہے اسے درک کرے اور اس کے ذریعہ معاشرے میں قدم بڑھائے ، مطالعہ کرے اور بیان کرے اور سنے ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے ایام عزاداری محرم میں مجالس عزا کو علمی ہونے کی تاکید کرتے ہوئے وضاحت کی : خداوند عالم سے عہد و وعدہ کیجئے کہ مجالس میں غیر علمی گفت و گو نہیں کیجئے گا اور لوگوں کے وقت کو برباد نہیں کرے نگے یہ آپ کا کام ہے آپ کا عہد ہے ، مومنین بھی جب امامبارگاہ اور مساجد یا جہاں بھی مجالس منفقد ہوتی ہے مجالس میں الہی مواعظ اور امام حسین علیہ السلام کی عالمی تحریک کو سننے کے لئے شرکت کرتے ہیں ، وہ لوگ بھی جوش و خروش کے ساتھ سننے والے ہوں یعنی اچھی طرح سنیں بھی اور اپنے صلاحیت کے ظرف کو اس حد تک وسیع کریں کہ ان مطالب کو اس میں جگہ دے سکیں ۔
حوزہ علمیہ قم میں اخلاق کے استاد نے محرم و صفر کے سلسلہ میں امام خمینی (ره) کے بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے یاد دہانی کی : انقلاب اسلامی کی آغاز سے آج تک امام حسین علیہ السلام نے اس ملک کو ادارہ کیا ہے جیسا کہ انقلاب اسلامی کچھ مظاہرے اور تاسوعا اور عاشورہ اور چہلم و ۲۸ صفر کے حلوس سے کامیاب ہوا ہے ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : جب تک نام مبارک امام حسین علیه الصلاة و السلام ، جہاد و شہادت ملک میں باقی ہے مسلسل کامیابی ہی رہے گی کہ خون ہمیشہ شمشیر پر کامیاب رہا ہے ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے اپنی گفت و گو کے اختمامی مراحل میں تکفیری گروہ کے پشت پناہوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : امید کرتا ہوں سامراجی دنیا اور جو لوگ اس دہشت گرد گروہ کی حمایت کرتے ہیں رسوا ہوں اور اسلامی نظام ، انصاف و احسان پوری دنیا میں حاکم ہو اور اسلامی انقلاب اس کے اصلی مالک تک پہوچ جائے /۹۸۹/ف۹۳۰/ک۷۳۱/