رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روح اللہ رنجبر نے اس خبر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کی شب شہادت کی مناسبت سے خطبہ خوانی کے روایتی مراسم تمام خادموں کی موجودگی میں چاہئے وہ جوتے جمع کرنے والے ہیں ، قالینیں بچھانے والے ہیں نگہبان ہیں تمام کی موجودگی میں یہ مراسم حرم مطہر رضوی کے صحن انقلاب اسلامی میں منعقد کئے جائیں گے۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا: ہر سال یہ مراسم آستان قدس رضوی کے محترم متولی اور ملکی سطح پر تمام سول اور فوجی عہدیداران کی موجودگی میں منعقد کئے جاتے ہیں، امام رضا علیہ السلام کی نورانی بارگاہ کے خادم کربلا کے شہیدوں کے سالار حضرت ابا عبد اللہ الحسین(ع) کی شب شہادت کی مناسبت سے خطبہ پڑھتے ہیں اور اہلبیت علیہم السلام کے ذاکرین مرثیہ ثرائی کرتے ہوئے شمع گردانی کے روایتی مراسم کو منعقد کریں گے۔
رنجبر نے وضاحت دیتے ہوئے کہا: خطبہ خوانی آستان قدس رضوی کے مذھبی اور روایتی مراسم میں سے ہے جو کہ سال میں فقط دوبار یعنی ایک حضرت علی بن موسیٰ الرضا(ع) کی شب شہادت اور ایک شب عاشورا کو حرم مطہر رضوی(ع) میں منعقد کئے جاتے ہیں اور ان مراسم میں افراد ہاتھوں میں جلتی شمعیں لئے شب شہادت کے مخصوص خطبے کو سنتے ہیں۔
شام غریباں
آستان قدس رضوی کے تشریفاتی اور انتظاماتی امور کے مدیر نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: شام غریباں کے مراسم بھی ہر سال کی طرح اس سال بھی آستان قدس رضوی کی مرکزی آرگنائزیشن( دارالتولیہ) میں نماز مغربین کے بعد شروع ہوں گے اور امام رضا علیہ السلام کی اس نورانی بارگاہ کے ہزاروں خادم ہاتھوں میں جلتی شمعیں لئے اور غم و اندوہ کے ساتھ نوحے پڑھتے ہوئے اس امام ھمام کی بارگاہ کی طرف حرکت کریں گے۔
انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا: ان مراسم میں حرم مطہر رضوی (ع) کے خادم غم واندوہ کے ساتھ عزاداران سید الشہداء کے حلقوں میں ہر خادم ایک جلتی شمع ہاتھ میں لئے شہدا چوک سے حرم مطہر رضوی تک پیدل چل کر آئے گا اور حرم مطہر رضوی کے داخلی دروازے پر مخصوص صلوات پڑھیں گے اور امام رضا علیہ السلام کے حضور تسلیت عرض کرنے کی خاطرحرم مطہر رضوی کے صحن جمہوری اسلامی میں جمع ہوں گے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/