رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندہ کے سیکریٹری جنرل حجت الاسلام مقصودعلی ڈومکی نے کہا ہے کہ نون لیگ کی وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے زائرین کے لئے جان بوجھ کر مشکلات کھڑی کی گئی ہیں، کئی کئی روز تک مرد، خواتین ، بزرگ اور بچوں کو کوئٹہ اور تفتان بارڈر پر روکا جاتا ہے، آخر کیوں؟ ہزاروں زائرین خواتین ، معصوم بچے اور بزرگ گذشتہ کئی روز سے پریشان ہیں۔
انہوں نے کہا : زائرین اپنے ہی ملک میں محصور اور قیدی بنائے جاتے ہیں۔ محکمہ حج و اوقاف کا شعبہ زائرین ، کیوں زائرین کے مسائل سے لا تعلق اور غیر فعال ہے۔ سکھ زائرین کے لئے سہولتوں کا اعلان کرنے والے آخر کربلامعلیٰ و مشہد مقدس کے زائرین کے لئے کیوں مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے بیان کیا : اغیارکی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے اپنے ہی ہم وطنوں کو دربدر کرنا کہاں کا انصاف ہے۔ آخر کس قانون کے تحت ، بلوچستان بارڈر پر زائرین کو روک کر این او سی طلب کیا جاتا ہے۔؟
انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی وزیر داخلہ زائرین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے، نوازلیگ کی وفاقی اور صوبائی حکومت زائرین کے مسائل فی الفور حل کرے۔ ایف سی کو عوام کا خادم اور محافظ ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین قوم کی نمائندہ جماعت کی حیثیت سے قومی دکھ درد کو اپنا درد سمجھتی ہے اور ہم ہر سطح پر اس ظلم و زیادتی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے۔ ہماری ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں کو کبھی سندہ بلوچستان بارڈر پر تو کبھی ژوب کے راستے میں روک کر این او سی طلب کیا جاتا ہے جو کہ امتیازی سلوک ہے، ہم اس ملک میں دوسرے درجے کے شہری نہیں۔ امتیازی سلوک قبول نہیں کریں گے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/