رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ کے مشہور و معروف استاد حجت الاسلام والمسلمین حسین انصاریان نے ایام اربعین کی مناسبت سے حسینیہ نیاوران میں منعقدہ مجالس میں خطاب کرتے ہوئے کہا : قیامت کا مسئلہ خداوند عالم کی طرف سے ۱۱۴ کتاب میں نازل ہوا ہے اور ۱۲۴ ہزار پیغمبران الہی اور آئمہ اطہار علیہم السلام کے کلام میں بیان ہوا ہے ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ قیامت خداوند عالم کی طرف سے بیان کئے گئے مسائل میں عظیم و موثر ترین مسئلہ ہے بیان کیا : پروردگار کی طرف سے قیامت و طبابت کا نسخہ اور پیغمبران و اولیاء الہی یک مکمل طور سے کامل نسخہ ہے کیوںکہ موت کے بعد کے تمام حوادث اور بہشت میں اہل بہشت کے داخل ہونے اور اہل جہنم کا جہنم میں جانے کی تمام حالات کو انسان کے لئے یبان کیا گیا ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین انصاریان نے اس بیان کے ساتھ کہ قیامت کا مسئلہ قرآن کریم کے نورانی کلام اور خداوند عالم کی طرف سے بھیجے گئے پیغمبروں کی ذریعہ دلیل و برہان کے ساتھ بیان کیا گیا ہے کہا : اگر انسان قیامت پر یقین رکھتا ہو اور اس کو یقینی حق جانتا ہو تو اس دنیا میں اپنی زندگی کو اس کے مطابق منظم کرتا ہے ۔
حوزہ علمیہ کے استاد نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : مرحوم فیض کاشانی فرماتے ہیں : اگر کوئی مسلمان اپنے شہر میں بیمار ہو جائے اور وہ علاج کے لئے طبیب کا محتاج ہو لیکن طبیب کے شہر میں ایک یھودی اسپلیسٹ کے علاوہ کوئی طبیب نہ ہو تو یہ بیمار مسلمان مجبور ہوتا ہے کہ اس یہودی طبیب سے اپنا معالجہ کرائے ، کیوںکہ اس اسپلیسٹ طبیب کی باتوں کا یقین رکھتا ہے تو اس کے تمام طبی احکامات کو بال بہ بال انجام دیتا ہے تا کہ اس کی بیماری ختم ہو جائے ، اب یہ کس طرح ہے کہ خداوند عالم پیغمبران اور اولیاء الہی کے ذریعہ قیامت کی خبر دی ہے تا کہ انسان کو آخرت کی مشکلات و رنج سے نجات دے لیکن انسان ان اہم و یقینی امور سے غفلت کرتا ہے اور اس الہی وعدہ سے بے توجہی ہو جاتا ہے ۔
قرآن کریم کے مفسر نے بیان کیا : جو لوگ عالم قیامت پر یقین نہیں رکھتے ہیں وہ امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے اس کلام کے مصداق ہیں کہ فرماتے ہیں : جو لوگ الہی کلام پر یقین نہیں رکھتے ہیں حقیقت میں ان کا چہرہ انسان کا ہے اور ان کا قلب حیوانوں کا ہے ؛ قیامت اور الہی عذاب کا خوف پیغمران و اولیاء الہی کے کلام و بیانات میں پایا جاتا رہا ہے ۔
انہوں نے پیغمبروں کو کلمہ "عبدالله" کا واقعی معنی جانا ہے اور اظہار کیا : پیغبروں کی تمام تشویشیں و خوف انسانوں کے عذاب ہونے پر تھا اس وجہ سے ہمارے نجات کے لئے بہت غم و اندوہ کو برداشت کی ہے ۔
حوزہ علمیہ کے مشہور و معروف استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ اہل جہنم کے پاس نجات کا کوئی راستہ نہیں ہے بیان کیا : امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام فرماتے ہیں : جہنم کی آگ گنہگاروں کے لئے خداوند عالم کی نفرت ہے ، اگر دوزخ کا ایک چھوٹا سا شعلہ رہا ہو جائے تو عالم ہستی کا تمام مخلوقات نابود ہو جائے گا ۔/۹۸۹/ف۹۷۱/