رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ کے استاد حجت الاسلام والمسلمین حسین انصاریان نے گذشتہ شب بنی فاطمہ (س) انجمن میں منعقدہ تقریب کے درمیان تقریر کرتے ہوئے کہا : خداوند عالم سورہ مبارکہ احقاف کی آیت ۱۵ کے مطابق مومنہ خاتون کی حاملہ ہونے کو بہت ہی اہم جانا ہے جس کا نمونہ گذشتہ مختلف مکاتب اور نئے مکاتب میں نہیں پایا جاتا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : اس آیت میں مقدس وجود سے بچے کی پیدائش کی طرف اشارہ ہوا ہے کہ خداوند عالم کی طرف سے ان ایام میں مومن خواتین کو شخصیت عنایت کی جاتی ہے اس وجہ سے ماوں اور لڑکیوں کا اس اہم مسئلہ پر توجہ دینی چاہیئے ۔
حجت الاسلام والمسلمین انصاریان نے اس اشارہ کے ساتھ کہ خداوند عالم نے قرآن کریم میں ماں کو ام سے تعبیر کیا ہے بیان کیا : ام سے مراد جڑ ہے اس وجہ سے کہ جڑ میوہ کی پرورش میں بے شمار کردار رکھتا ہے کیوںکہ اگر جڑ پاک ہو تو اس کا ما حصل و نتیجہ بھی پاک میوہ ہوتا ہے ۔
حوزہ علمیہ کے استاد نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : حاملگی کے زمانہ میں ماں کا کھانا پینا بچے کی شخصیت کی تشکیل میں بہت ہی اہم کردار کا حامل ہوتا ہے ، اخلاقی خصوصیات میں سے ایک یہ ہے کہ جس کا خیال رکھنا چاہیئے وہ یہ ہے کہ ماں کے لئے صحیح نہیں ہے کہ کسی کے سلسلہ میں بدبین ہوں اور اگر غلطی بھی دیکھی ہے تو اس کو بیان کرنے یا افشا کرنے کا حق نہیں رکھتی ہیں ۔
انہوں نے بیان کیا : حضرت امام علی علیہ السلام نے فرمایا : اگر کوئی کسی کے گناہ کو دیکھے اور لوگوں کے درمیان بیان کرے اور اگر گنہگار شخص اپنے گناہ سے توبہ کرے تو خداوند عالم اس کے گناہ کو بخش دیتا ہے لیکن جس شخص نے اس کے گناہ کو بیان کیا ہے اس کو جہنم میں ڈال دیتا ہے ۔
قرآن کریم کے مفسر نے اس اشارہ کے ساتھ کہ نصیحت پذیر اخلاق بہت ہی مفید و اعلی ہے بیان کیا : انسان دوسروں کی نصیحت کی وجہ سے اپنے چہرہ کو تبدیل نہ کرے اور نہ ہی اس کے نصیحت سے اس کو برا لگے اور خود کو نصیحت کرنے والے سے افضل سمجھے ۔
انہوں نے اس اشارہ کے ساتھ کہ حضرت زهرا (س) مقام عصمت و اخلاص مادری میں نمونہ عمل ہیں کہ امام حسین علیہ السلام جیسی اولاد کی پرورش کر سکیں بیان کیا : امام حسین علیہ السلام جب ۵ سال کے تھے تو اپنی ماں سے محروم ہو گئے تھے لیکن کربلا معلی میں اپنی عظمت و بزرگی کو ماں سے نسبت دی اور فرمایا : وہ پاک دامن نے مجھے تمہاری بیعت کی جازت نہیں دیتی ہیں ؛ یہ اولاد کی تربیت میں ماں کے کردار کو بیان کر رہی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۷۱/