رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان حجت الاسلام مختار امامی نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک ہفتہ کے دوران تین افراد کی شیعہ ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے بیان کیا کہ ہر جگہ ناکوں، چیک پوسٹوں اور سیکورٹی اداروں کے حصار کے باوجود شیعان علی کی ٹارگٹ کلنگ کی جارہی ہے، یہ کیسی مثالی حکومت ہے جس میں ایک ہی مکتب و فکر کے افراد کو ہی بار بار نشانہ بنایا جارہا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان حجت الاسلام مختار امامی نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کو ملت تشیع کی مقتل گاہ بنا دیا گیا ہے، ہمارے نوجوانوں کو آئے روز شہید کیا جا رہا ہے اور قاتل حکومتی گرفت سے آزادی دندناتے پھرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران تین گھر اجاڑ دیئے گئے، خیبر پختونخواہ کی حکومت ملت تشیع کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جب لوگ ماہ ربیع الاول منانے میں مصروف عمل ہیں اور ہم اپنے شہداء کی لاشیں اٹھا رہے ہیں اور انصاف کے حصول کے لئے تڑپ رہے ہیں۔
انہوں نے بیان کیا کہ خیبر پخونخواہ کا وزیراعلیٰ ایک نا اہل شخص ہے، وہ عوام کی جان و مال کا تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں، خیبر پختونخواہ حکومت کی طرف سے ملت تشیع کو اگر یونہی نظر انداز کیا جاتا رہا توپھر ہماری جانب سے کسی بھی تعاون کی امید دل سے نکال دیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/