‫‫کیٹیگری‬ :
02 December 2017 - 11:37
News ID: 432059
فونت
شیخ الازهر مصر:
شیخ الازهر مصر نے علاقہ عریش مصر کی عوام کے درمیان خطاب کرتے ہوئے مسجد الروضہ کے حملہ وروں کو خوارج اور مفسد فی الارض بتایا ۔
 احمد طیب شیخ

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیخ الازهر مصر احمد طیب شیخ نے علاقہ عریش مصر کی مسجد الروضہ میں جاکر کہ جو گذشتہ ہفتہ دھشت گردانہ حملہ سے روبرو ہوئی، نماز ادا کی اور اس دھشت گردانہ حملے سلسلہ میں تقریر کی ۔

احمد طیب نے اس تقریر میں کہا: پروردگار عالم کا ارادہ کچھ اس طرح ہے کہ یوم ولادت مرسل آعظم (ص) سے پہلے اس طرح کے حالات کے ذریعہ ہمارے دلوں پر غم کے بادل چھا جائیں کہ جس مقابل ہم فقط کلمہ استرجاع یعنی «إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعونَ» ادا کریں ۔

انہوں نے مصبیتوں پر صبر کے حوالے سے رسول اسلام (ص) سے منقول حدیث کی جانب اشارہ کیا اور کہا: آپ الروضہ کی عوام اس بات کے ضرورت مند نہیں ہیں کہ بہشت بریں میں اپ کے بچوں اور والدین کی منزل کے حوالے سے آپ سے کچھ کہا جائے اور اس سلسلہ میں تقریر کی جائے ۔

شیخ الازهر نے شهدا کے مقام کو انبیا الھی اور صدیقین کے بعد بتایا اور کہا: خدا و رسول خدا(ص)  کی توہین کرنے والے اور بے گناہوں کے پاک خون کو خانہ خدا میں بہانے والے خوارج ، باغی اور مفسد فی الارض ہیں ، تاریخ ان کے ہاتھوں کو مسلمانوں کے خون سے رنگین بتائے گی ۔

احمد طیب نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قران کریم میں خداوند متعال نے محاربوں کی سزا ان کا قتل بتایا ہے ، مصر کے حکمرانوں سے درخواست کی کہ اس حکم الھی کو جلد از جلد اجراء کرتے ہوئے عوام کی جان و مال اور ناموس کی حفاظت میں محاربوں کو سزا دیں ۔

مصر کے اس سنی عالم دین نے یہ کہتے ہوئے کہ صحرائے کی سینا کی عوام دیگر علاقہ کی عوام سے کہیں زیادہ دھشت گردوں کے خطرات سے روبرو ہے کہا: ملت مصر اور حکومت اپنی طاقت اور ذمہ داری کے بقدر اس وبا اور کینسر کے ٹیومر سے مقابلہ کے لئے اٹھ کھڑے ہوں ، علماء اور شیوخ الازهر بھی آپ کے درمیان آئے ہیں تاکہ آپ کی مصیبتوں کا درمان اور آپ کی دلجوئی کرسکیں ۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے مسجد الروضہ پر نماز کے درمیان ہونے والے حملے میں ۳۰۰ سے زیادہ افراد جاں بحق اور  قریب۲۰۰ افراد زخمی ہوگئے تھے ، القاعدہ اور داعش نے اس دھشت گردانہ اقدام کی ذمہ داری قبول کی تھی ۔/۹۸۸/ ن۹۷۵

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬