‫‫کیٹیگری‬ :
02 December 2017 - 14:04
News ID: 432062
فونت
ایران کے سنی عالم دین:
شمال خراسان ایران کے سنی عالم دین نے کہا: ہمارے جوان جس طرح کھیلاڑیوں اور ایکٹرس کی شناخت کے لئے وقت صرف کرتے ہیں اسی طرح رسول اسلام (ص) کی شناخت کے لئے بھی وقت صرف کریں ۔
حلیم بردی آخوند

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، شمال خراسان ایران کے سنی عالم دین اور مسجد حنفیہ کے امام جمعہ حلیم بردی آخوند نے ھفتہ وحدت کی مناسبت سے شیعہ و سنی علمائے کرام کی شرکت میں منعقد پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے حضرت محمد مصطفی(ص) کی شناخت اتحاد اسلامی کی تقویت کا سبب بتایا اور کہا: ہمارے جوان جس طرح کھیلاڑیوں اور ایکٹرس کی شناخت کے لئے وقت صرف کرتے ہیں اسی طرح رسول اسلام (ص) کی شناخت کے لئے بھی وقت صرف کریں ۔

انہوں ںے کہا: افسوس ہم دور حاضر میں اس بات کے شاھد ہیں کہ ہمارے جوان کافر ایکٹرس اور بیرونی کھیلاڑیوں کے حالات زندگی کا مطالعہ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ، ان کی تمام چیزوں سے واقف ہونے کی کوشش کرتے ہیں اور انہیں اپنا آئڈیل قرار دیتے ہیں ۔

آخوند نے جوانوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا: اے میرے پیارے جوانوں آپ جس قدر رونالڈو اور ان جیسے افراد کے لئے وقت صرف کرتے ہیں ، کیا وہ بھی آپ کو مانتے ہیں ؟ کیا یہ محبت یک طرفہ نہیں ہے ؟ جبکہ اگر آپ نے یہ وقت رسول اسلام(ص) کی سنت و سیرت کی شناخت میں صرف کیا ہوتا تو خدا بھی ان کی محبت آپ کے دل میں ڈال دیتا ۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ رسول اسلام (ص) کی محبت ہمیشہ ہمارے دل میں رہنی چاہئے کہا: حضرت محمد (ص) ایک انسان تھے مگر آپ کی سیرت و سنت اور آپ کا اخلاق انہیں انسانوں سے بالاتر بیان کرتا ہے ، مرسل آعظم(ص) کی خود خداوند متعال نے تربیت کی اور جب کسی انسان کی خود خالق جھان تربیت کرے تو وہ انسان ، انسان کامل ہوگا ۔

آخوند نے مزید کہا: حضرت محمد (ص) وہ شخصیت ہیں جن کی سنت و سیرت کامل ہے اور آپ اخلاق کا نمونہ ہیں ، جن کے سلسلہ میں خداوند متعال نے خود فرمایا کہ حضرت محمد (ص) کا اخلاق ، انسانیت کا بہترین اخلاق ہے جسے میں نے خلق کیا ہے ۔

انہوں نے یہ بیان کیا کہ ہم میں سے بہت سارے لوگ رسول اسلام (ص) کی شناخت کے لئے وقت صرف نہیں کرتے کہا: حضرت محمد (ص) فرماتے ہیں کہ میں اپنی امت کو دیگر امتوں کے درمیان کالے گھوڑوں کے درمیان پیشانی سفید گھوڑے کے مانند پہچان لوںگا مگر ہم انسان ابھی تک رسول اسلام (ص) کو جس طرح پہچاننا چاہئے تھا نہ پہچان سکے ۔

سرزمین ایران کے اس سنی عالم دین نے حضرت امیرالمومنین علی (ع) کو بھی انسانوں کے لئے آئڈیل بتایا اور کہا: ہم سبھی حضرت امیرالمومنین علی (ع) کی گفتار و کردار اور سیرت طیبہ کو اپنا آئڈیل بنائیں اور اسے اپنی روز مرہ کی حیات میں جامہ عمل پہنائیں ۔/۹۸۸/ ن۹۷۳

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬