‫‫کیٹیگری‬ :
07 December 2017 - 23:30
News ID: 432149
فونت
آیت الله سیستانی نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے کی مذمت کی ہے ۔
آیت الله سیستانی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت الله سید علی سیستانی کے آفس نے آج اپنا ایک بیانیہ صادر کر کے بیت المقدس کو صیہونی غاصب حکومت اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے سے متعلق امریکہ کے فیصلے پر شدت سے رد عمل پیش کیا ہے ۔

اس بیانیہ میں بیان ہوا ہے : امریکی صدر کے اس فیصلے سے ڈیڑھ ارب مسلمانوں اور عربوں کی توہین ہوئی ہے جس کی وجہ سے ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں ۔

حضرت آیت الله سیستانی کے آفس نے وضاحت کی ہے : امریکا کی طرف سے بیت المقدس کو صیہونی غاصب حکومت اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلوں سے حقائق تبدیل نہیں ہو سکتے اور بیت المقدس ایک مقبوضہ شہر ہے جسے فلسطین کو واپس کئے جانے کی ضرورت ہے۔

اس بیانہ میں لکھا گیا ہے  : تمام اسلامی امت و عرب کو چاہیئے کہ اس سلسلہ میں فلسطینیوں اور سب ایک دوسرے کے ساتھ متحد و متفق ہوں ۔

دوسری جانب عراق کی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد محجوب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بیت المقدس کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف احتجاج کے طور پر بغداد میں امریکی سفیر ڈگلس سیلیمن کو وزارت خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔

حزب حکمت ملی عراق کے سربراہ عمار حکیم اور صدر گروپ کے سربراہ مقتدا صدر نے بھی امریکی صدر کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسلامی ملکوں اور مسلمانوں کی جانب سے مسئلہ فلسطین کو نظرانداز کئے جانے اور اس سلسلے میں برتی جانے والی لاپرواہی پر سخت خبردار کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونالٹ ٹرمپ نے گذشتہ شب وائٹ ہاوس میں اپنے ایک بیان کے درمیان اعلان کیا ہے کہ امریکا سرکاری طور سے بیت المقدس کو صیہونی حکومت اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کر رہا ہے اور بغیر فاصلہ کے تل اویو سے اپنا سفارت خانہ وہاں منتقل کرنے کا کام انجام شروع کر دے گا ۔

امریکا کے اس قدام پر تمام بین الاقوامی تنظیموں نے اور اسی طرح مغرب ایشیا کے سربراہوں نے مذمت کی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۷۶/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬