رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب الله کی مرکزی کونسل کے رکن حجت الاسلام شیخ نبیل قاووق نے امام بارگاہ حضرت امام علی(ع) الغمیق بیروت میں منعقد ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا: تکفیروں نے دنیا کے سامنے اسلام کی بدترین تصویر پیش کی ، بم بلاسٹ گاڑیاں ، خودکش افراد کے حملے ، مسجدوں ، چرچ ، امام بارگاہ اور مارکیٹوں میں بم بلاسٹ انجام دیئے مگر غاصب صھیونیت کے خلاف کچھ بھی نہیں کیا ۔
انہوں نے مزید کہا: اس کی وجہ یہ ہے کہ جولان میں تکفیریوں کے پاس سے برآمد ہونے والی غذا، اسلحہ اور جنگی اسباب وسائل تمام کا تمام غاصب صھیونیت کا فراھم کردہ ہے ، نیتن یاہو بھی داعش اور جبھۃ النصرۃ کی مدد کو اپنے لئے باعث فخر بتاتے ہیں ۔
سعودیہ عالم اسلام میں فتنے کا مرکز ہے
سرزمین لبنان اس شیعہ عالم دین نے کہا: عالم اسلام کی سب سے بڑی مشکل حرمین شریفین ہے کہ جسے محبت و مہربانی اور مسلمانوں کے درمیان مصالحت و گذشت کا مرکز ہونا چاہئے وہ فتنے و اختلافات کے مرکز میں تبدیل ہوچکا ہے ، اس ملک کے حکام نے امت اسلامیہ کے دشمنوں کا استقبال کیا ، اربوں ڈالر کا تحفہ انہیں پیش کیا اور ان سے اربوں ڈالر کے معاملات کے معاہدے کئے گئے ۔
انہوں نے امریکی صدر جمھوریہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ سعودی حکمراں کے رقص شمشیر کو ان کے جری ہونے کا سبب جانا اور کہا: اگر سعودیہ نے دیگر عرب ممالک کے بادشاہوں اور امراء کو ریاض میں یکجا کر کے ٹرمپ کے ہاتھوں پر بیعت نہ کرائی ہوتی تو عرب ملتوں کی عزت و آبرو نہ جاتی اور ان کے جزبات مجروح نہ ہوتے ۔/۹۸۸/ ن۹۷۷