رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے یونیوسیٹی کے سربرہوں سے ملاقات میں اس شارہ کے ساتھ کہ کائینات مشاہدہ کے قابل ہے اور یہ چھوٹے ذرات سے بنے ہیں بیان کیا : اگر یہ ترکیب نہ ہوتی تو خوبصورتی ، علم ، قدرت وغیرہ نہیں پائی جاتیں اور ان میں سے کسی بھی چیز کا وجود نہیں ہوتا ۔
امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : ان ذرات کی کس طرح کی ترکیب ہے اس سلسلہ میں مفکرین دو نظریہ رکھتے ہیں کہ ان میں پہلے میٹرلیسٹیک یعنی مادی گرا ہیں کہ جو کہتے ہیں کہ کائینات کی پیدائش اتفاقی ہے ؛ دوسرا نظریہ الہی نظریہ ہے کہ فرمایا یہ اس کائینات کی پیدائش اتفاقی نہیں تھی بلکہ یہ الہی حکمت اور حساب وکتاب کے ساتھ وجود میں آیا ہے ۔
آیت الله مصباح یزدی نے بیان کیا : خداوند عالم نے کائینات کے عناصر کو ترقی کی قوت عطا کی ہے ، تکوینی ہدایت حیوانوں میں زیادہ پائی جاتی ہے کیوں کہ اگر پودوں میں پانی نہیں پہوچے تو خشک ہو جاتی ہے لیکن حیوان کو جب بھوک و پیاس لگتی ہے تو کھانا اور پانی کی تلاش میں رہتے ہیں ؛ خداوند عالم تکوینی ہدایت کے ذریعہ یہ تمام اعمال و رویہ فورا پیدا ہوئے انسان ، حیوانوں اور پودوں کو سیکھایا ہے ۔
آیت الله مصباح یزدی نے سورہ مبارکہ اعلی کی ابتدائی آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی : خداوند عالم نے تمام مخلوقات کے لئے صلاحیت و استعداد عنایت کی ہے کہ جس کے مطابق وہ کمال حاصل کر سکتا ہے ، خداوند عالم اس لئے کہ انسان اپنی صلاحیت و استعداد کو استفادہ کرے ان کو تکوینی صورت میں ہدایت کی ہے ۔
امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے بیان کیا : انسان اپنے زندگی کے ابتدائی موحلہ میں تکوینی ہدایت کے مطابق عمل کرتا ہے لیکن جب وہ بڑا ہوتا ہے تو اس کے ذہن میں ترقی و کمال کے حصول کے سلسلہ میں کچھ سوالات پیدا ہوتے ہیں کہ یہ صلاحیت دوسرے کسی بھی موجود میں نہیں پایا جاتا ۔
انہوں نے اظہار کیا : خداوند عالم نے انسان کو ایک دوسری ہدایت جس کا نام ہدایت تشریعی ہے اس سے بھی رہنمائی کی ہے ؛ خداوند عالم اس لئے کہ انسان کو اس ہدایت سے آشنا کرے ، انبیا کو وحی کی ہے تا کہ لوگوں کو اس کے وجود سے با خبر کرے ؛ انسان اس ہدایت کی بنیاد پر قابل اعتماد منابع کی طرف رجوع کر سکتا ہے کہ الہی انبیاء نے سیکھایا ہے کہ اپنے سولات کا جواب دے اور ترقی حاصل کرے ۔
آیت الله مصباح یزدی نے اس اشارہ کے ساتھ کہ اس کائنات کے تمام موجودات کی پیدائیش ذروں کے اتحاد سے رہا ہے بیان کیا : انبیاء الہی نے ہم لوگوں کو سیکھایا ہے کہ تمام انسان کا حکم ذروں کے حکم میں ہے یعنی ہر شخص ایک ذرہ کے حکم میں ہے ، اس لئے اگر ایک دوسرے سے مرتبط رہیں اور اچھے منصوبے کے مطابق متحد ہوں اور ان دو چیزوں کو الہی مدیریت کے تحت انجام دیں تو یقینا سالم و بے نقص اور کامیاب و اچھا معاشرہ تشکیل پائے گا ۔
امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے اس بیان کے ساتھ کہ انسانی معاشرہ اپنے عقل کے ذریعہ ایک عقلانی اتحاد تشکیل دے سکتا ہے بیان کیا : انسان طبیعت ( نیچر) سے نقشہ حاصل کر سکتا ہے اور اپنے اختیار کے ذریعہ دوسرے انسان کے ساتھ ایک سماج کو تشکیل دے سکتا ہے ۔
آیت الله مصباح یزدی نے اس تاکید کے ساتھ کہ انسانی معاشرہ ترقی کے لئے انسانی اتحاد ، الہی منصوبہ و مدیریت کا محتاج ہے بیان کیا : معاشرے کا باگ ڈور ایسے شخص کے ہاتھ میں ہونا چاہیئے جو راستے کے نقشے سے واقف ہو اور لوگوں کے لئے شفیق ہو اور لوگوں کی ہدایت میں اپنی ذاتی مفاد کو قربان کر دے ، یہاں پر یہ کہنا چاہیئے کہ صرف وہ شخص اس طرح کا سلوک کر سکتا ہے جو ولی فقیہ ہے ۔/۹۸۹/ف۹۷۰/