رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان اور اسلامی تحریک کے سربراہ حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے مطالبہ کیا ہے کہ دینی تعلیم کو سرکاری حیثیت دے کر اسلامی مدارس کو طب کے مختلف شعبہ جات کی طرز پر تسلیم کیا جائے ۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا کہ دینی درسگاہوں نے ملک میں تعلیمی کمی کو پورا کرکے شرح خواندگی میں اضافہ کیا ہے اور آبادی کے ایک بڑے حصے کو تعلیم و شعور کے زیور سے آراستہ کرکے ملک کی خدمت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
صوبائی صدر حجت الاسلام سبطین حیدر سبزواری سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جدید تقاضوں کے پیش نظر مدارس میں نظام تعلیم کو اپ گریڈ کیا جانا ضروری ہے، دینی درس گاہوں کو خود مختاری کیساتھ ساتھ دیگر تعلیمی مراکز کی طرح مراعات دی جائیں ۔
انہوں نے بیان کیا کہ باقاعدہ نظام تعلیم تسلیم کرتے ہوئے الگ یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے یا پھر موجودہ یونیورسٹیز میں شمولیت کیساتھ الشہادة العالیہ اور العالمیہ کے امتحانات، اسناد اور دیگر امور کو یونیوسٹیز سے ملحق کیا جائے اور اِن کے امتحانات یونیورسٹیز کے زیر انتظام کرائے جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر وفاق المدارس کا امتحانی بورڈ الگ قائم کیا جائے اور ثانویہ عامہ اور ثانویہ خاصہ کے امتحانات بورڈ لیول پر کرائے جائیں۔ مدارس کے نصاب کو باقاعدہ نظام تعلیم کا حصہ بناکر مستقل حیثیت دی جائے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/