رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آٹھ سالہ دفاع مقدس کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے جنگ کے محاذوں کے علاقوں کی زیارت کے لئے جانے والے راہیان نور نامی کاروانوں میں شامل جوانوں اور نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے ہفتے کو رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبرانقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں دفاع مقدس کے دور کو ایران اور انقلاب کی تاریخ کا نورانی حصہ اور درخشاں باب قرار دیا-
آپ نے فرمایا کہ بڑی عالمی طاقتوں نے آٹھ سالہ جنگ اسلامی انقلاب کو ناکام بنانے کے لئے ایرانی عوام پر مسلط کی تھی لیکن ایرانی جوانوں اور نوجوانوں کی عظمت، فداکاری، تدبیر، شجاعت اور بصیرت نے ایرانی قوم کو اس جنگ میں فتحیاب کیا اور اسلامی انقلاب پہلے سے بھی زیادہ توانا اور طاقتور ہو گیا-
رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ انیس سو اناسی میں اسلامی انقلاب کی کامیابی نے اسلام کے نام سے مغرب و مشرق کی طاقتوں کے تخت کو ہلا کر ر کھ دیا تھا فرمایا کہ ان ابتدائی برسوں میں ہی علاقے اور دنیا بھر کی مسلم اقوام میں اسلامی انقلاب کی ثقافت اور فکر کے رواج پا جانے سے تسلط پسند طاقتیں بری طرح گھبرا گئیں تھیں اس لئے انہوں نے اپنی پوری کوشش کی کہ جیسے بھی ہو اس انقلاب کو ختم کریں بنابریں ان طاقتوں نے صدام کو جو ایک مغرور اور ظالم شخص تھا ایران پر حملے اور جنگ مسلط کرنے کے لئے اکسایا-
رہبر انقلاب اسلامی نے صدام کی بعثی حکومت کے لئے امریکا و یورپ خاص طور پر برطانیہ، فرانس، جرمنی اور اسی طرح سابق سویت یونین کی ہر طرح کی مالی، اسلحہ جاتی اور انٹیلی جنس کے شعبوں میں حمایت و مدد کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ جنگ کے درمیانی برسوں میں فرانس نے اپنے جدید ترین طیارے اور ہیلی کاپٹر اور جرمنی نے کھلے عام کیمیاوی ہتھیار صدام کو فراہم کئے تھے اور تیس سال کا عرصہ گذر جانے کے بعد ابھی بھی ان کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کے اثرات دیکھے جا سکتے ہیں اور بہت سے ایرانی شہری ان کیمیاوی ہتھیاروں سے شہید ہوئے تھے-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ صدام کے لئے اس تمام تر عالمی حمایت کے مقابلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے پاس جو چیز تھی وہ مومن عوام اور امام خمینی جیسی مقتدر قیادت تھی کہ جس کے نتیجے میں دنیا کی سبھی شیطانی طاقتوں کی کوششیں بری طرح ناکام ہو گئیں اور ایرانی عوام نے آٹھ سالہ دفاع مقدس میں سبھی طاقتوں کو شکست دی-
رہبر انقلاب اسلامی نے جوانوں اور نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ ملک کا مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے اور اگر آپ خود کو عبادت، خردمندی، تدبیر، شجاعت اور استقامت و بصیرت جیسی خصوصیات سے آراستہ رکھیں گے جو آٹھ سالہ دفاع کے جوانوں میں پائی جاتی تھیں تو یقینی طور پر ملک بہت جلد ترقی و کمال کی اعلی منزلوں پر پہنچ جائے گا-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دشمن اور بدخواہ عناصر اس انتظار میں تھے کہ جب ایران کے انقلابی عوام کی جوان نسل کی باری آئے گی تو انہیں انقلاب اور اسلام سے دور کر دیں گے اور امریکا ملک کے تمام امور پر مسلط ہو جائے گا اور اسی لئے انہوں نے ایران پر سخت اور نرم یلغار کی لیکن آج ایران کی نوجوان نسل ایمان، استعداد اور جوش و ولولے کے لحاظ سے انقلاب کے دور کی نسل سے کہیں زیادہ آگے ہے اور یہ نسل دشمن کو پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کرنے کے لئے سابقہ نسلوں سے زیادہ آمادہ اور پرجوش نظر آتی ہے-
آپ نے فرمایا کہ اس طرح کی نوجوان نسل کے ہوتے ہوئے دشمن جس طرح گذشتہ چالیس برسوں میں کچھ نہیں کر پایا اب بھی ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکے گا۔ /۹۸۸/ ن۹۷۰