رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سفیران فرھنگی انقلاب کے عنوان سے بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ، جس میں بین الاقوامی میدان کے قابل اور تعلیم یافتہ اسٹوڈنٹس نے شرکت فرمائی رضا سعیدی نے کہا کسی بھی تحریک کی اگر ثقافتی بنیادیں مضبوط نہ ہوں تو کوئی بھی اچھا نتیجہ نہیں نکلے گا۔
انہوں نے بیان کرتے ہوئے کہا : انقلاب اسلامی کا دوسرے تمام انقلابات سے فرق یہ ہے کہ اس انقلاب کی بنیادیں اسلام اور عدالت خواہی پر رکھی گئی ہیں ، اور اسی وجہ سے چالیس سال تک اپنے مخالفوں کے مدّ مقابل استقامت کے ساتھ قائم و دائم رہا ہے۔
رضا سعیدی نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ’’بہار عربی‘‘ کے عنوان سے بیداری اسلامی کے قیام کا ایسا سلسلہ مختلف عربی ممالک میں وجود میں آیا لیکن مدیریت اور ثقافتی بنیادیں مضبوط نہ ہونے کی وجہ سے اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ اگر آیندہ نگری اور مضبوط منصوبہ بندی نہ ہو تو دشمن کبھی بھی اسلامی ترقی کو کامیاب نہیں ہونے دے گا ۔
انہوں نے انقلاب اسلامی کے پغام کو دنیا میں پیش کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : بہت سارے افراد اس بات کا عقیدہ رکھتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران یہ چاہتا ہے کہ انقلاب اسلامی کو پوری دنیا میں صادر کرے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا: حقیقت میں انقلاب اسلامی صادر کرنے کا مطلب یعنی اسلامی تہذیب و تمدن کو صادر کرنا ہے اور اگر ہماری ثقافتی بنیادیں مضبوط ہوں تو انقلاب اسلامی کا پیغام بغیر کسی عسکری طاقت کے پوری دنیا تک پہنچ سکتا ہے۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کی وضاحت کرتے ہوئے کہا : انقلاب کا معنی تبدیلی ہے لیکن جب اس کے ساتھ ثقافت کا لفظ اضافہ کر دیا جائے تو محتوا کے لحاظ سے اس کا معنی تبدیل ہو جاتا ہے ۔
انہوں نے اسلامی اقدار کی ترقی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : اس لئے ضروری ہے کہ تبلیغ کر کے اور اسلامی اقدار کو احیاء کرکے انقلاب اسلامی کے پیغام کو پوری دنیا تک پہنچائیں۔
امام رضا (ع) عالمی یونیورسٹی کے سربراہ کے سربراہ نے اپنی گفتگو کے دوسرے حصہ میں کہا : اس کوشش میں ہیں کہ دوسرے مسلمان ممالک کے ساتھ رابطہ برقرار کر کے اسٹوڈنٹس اور اساتید کو کو اپنی جانب جذب کیا جائے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : بین الاقوامی یونیورسٹی امام رضا(ع) آستان قدس رضوی کی پالیسیوں کو محقق کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ غیرملکی طالب علموں کو یونیورسٹی میں داخلہ دینا چاہتی ہے اور خوش قسمتی سے ان چند سالوں میں علمی شعبہ کے افتتاح کے ساتھ کافی تعداد میں طالب علموں اور اساتید کو جذب کرنے کے ساتھ ان کی علمی سطح میں پیشرفت میں بھی کافی مددگار ثابت ہوئی ہے۔
انہوں لائق اور غریب طالب علموں کو اسکولرشیپ میہ کرانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: حال حاضر میں سینکڑوں کی تعداد میں طالب علم وظیفہ سے بہرہ مند ہو رہے ہیں اور یہاں پرعلم حاصل کر رہے ہیں من جملہ افغانستان اور عراق کے کافی تعداد میں طالب علم اس یونیورسٹی میں تحصیل علم کر چکے ہیں اور کر رہے ہیں۔
سعیدی نے مزید وضاحت دیتے ہوئے بتایا: بین الاقوامی یونیورسٹی امام رضا(ع) اس کوشش میں ہے کہ آئندہ سال میں اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کی تربیت کے لئے غیر ملکی طالب علموں اور اسٹوڈنٹس کو میڈیکل ، میڈیسن اورڈینٹل کے مضامین میں قبول کرے اور یہ چند ایک مضامین گذشتہ مضامین میں اضافہ ہوں جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت ۴۰۰ غیر ملکی طالب علم اس یونیورسٹی میں علم حاصل کر رہے ہیں، ان کا کہنا تھا: بین الاقوامی شعبہ میں بہت اچھے اقدامات انجام دیئے گئے ہیں اور اس کوشش میں ہے کہ مزید طاقت و قوت کے ساتھ اس راستے کو جاری رکھیں اور اس شعبہ میں زیادہ سے زیادہ کامیابیاں حاصل کریں۔
امام رضا (ع) عالمی یونیورسٹی کے سربراہ نے بیان کیا : انقلاب اسلامی کے پیغام کی ترویج کے لئے ثقافتی بنیادوں کا مضبوط بنانا نہایت ضروری ہے ۔/۹۸۹/ف۹۷۰/