رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے گذشتہ روز شام کے نہتے شہریوں پر تین عالمی طاقتوں کے میزائل حملے کے خلاف ایک بیان میں کہا : تباہ حال شام پر عالمی طاقتوں کا حملہ کھلی جارحیت ہے، یہ حملہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور ایک ملک کی سالمیت پر حملہ ہے، غیر اخلاقی، غیر انسانی حملہ جس کی کوئی قانونی، اخلاقی اور انسانی اساس اور گراؤنڈ نہیں ہے، عراق کی کہانی ایک مرتبہ پھر سے دہرائی جا رہی ہے۔ او آئی سی خود جارح قوتوں کی آلہ کار بن چکی ہے، شام پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
حجت الاسلام ناصر عباس کا کہنا تھا کہ داعش کی جارحیت اور بربریت سے قبل بھی شام پر کیمیائی ہتھیاروں کا الزام لگا کر دباو ڈالا جاتا رہا اور شام نے اقوام متحدہ کی انسپکشن ٹیموں کو ہمیشہ خوش آمدید کیا۔
حجت الاسلام ناصر عباس نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انکوائری سامنے نہیں لائی گی۔ داعش کو عراق و شام میں لانے والی بھی یہی طاقتیں تھیں، جنہوں نے دنیا بھر سے دہشگرد جمع کرکے حملہ آور ہوئے۔
سلامتی کونسل میں شام کے خلاف قرادار ناکام ہونے کے باوجود حملہ کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور کھلی جارحیت ہے۔ کیمیائی ہتھیاروں کا بہانہ بنا کر تین عالمی نام نہاد امن کی علمبردار طاقتوں نے نہتے شامی شہریوں پر حملہ کیا ہے۔
شام اس وقت کئی سالہ جنگ کی وجہ سے خوراک اور ادویات کی کمی کا شکار ہے۔ پورا عرب جنگ کی لپٹ میں ہے، جس پر او آئی سی کی خاموشی مجرمانہ ہے۔
عملاً یہ ادارہ فیل ہوچکا اور جارح استعماری طاقتوں کا آلہ کار بن چکا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ دین اسلام کی سربلندی اور استعماری قوتوں کی سازشوں کے مقابلے کے لئے عالم اسلام کی مظلوم اقوام اکٹھی ہو جائیں اور مل کر اسرائیل، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی دہشتگردی کا جواب دیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/