‫‫کیٹیگری‬ :
26 April 2018 - 14:46
News ID: 435705
فونت
حضرت آیت اللہ خامنہ ای:
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ بدقسمتی سے آج اسلامی ممالک قرآنی تعلیمات پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں بالخصوص وہ کافروں کے تسلط کا بھی سامنا کررہے ہیں۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے نے جمعرات کے روز 35ویں بین الاقوامی قرآنی مقابلوں کے شرکا کے ساتھ ایک ملاقات میں خطاب کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے قرآنی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے نہ صرف امریکہ کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا بلکہ مختلف شعبوں میں ترقی حاصل کی ہے۔

اس موقع پر انہوں نے فرمایا کہ امت مسلمہ کی ترقی، خوشحالی اور عزت کا واحد راستہ قرآن پر عمل کرنا ہے۔ قرآنی تعلیمات پر عمل کرنا اللہ رب العزت کے حکم کے عین مطابق چلنا ہے جس سے انسان زندگی میں باعزت اور سربلند رہتے ہوئے ذلت اور ناکامی سے نجات پاتا ہے۔

انہوں نے مزید فرمایا کہ بدقسمتی سے آج اسلامی ممالک قرآنی تعلیمات پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں بالخصوص وہ کافروں کے تسلط کا بھی سامنا کررہے ہیں۔

قائد اسلامی انقلاب نے فرمایا کہ قرآن پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے آج اسلامی ممالک ذلت کی بیماری میں مبتلا ہیں۔ جب امریکی صدر بے شرمی سے یہ بات کہتا ہے کہ اگر ہم نہ ہوں تو بعض عرب ممالک ایک ہفتہ بھی زندہ نہیں رہ پائیں گے، لہذا یہ بات اسی ذلت کی بیماری کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے قرآن کی بعض آیات کا حوالہ دیتے ہوئے مزید فرمایا کہ قرآن ہمیں کہتا ہے کہ دنیا میں کافروں اور ظالم حکمرانوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوان بن کر مقابلہ کریں دوسری صورت میں ذلت، فسادات اور تشدد جیسے مسائل کا شکار ہوں گے۔

آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ قرآن پاک کے مطابق مسلمانوں کو آپس میں اتحاد اور بھائی چارے کو فروغ دینا چاہئے، کافروں کے ساتھ کسی بھی طرح کے تعلقات نہیں جڑنا چاہئے مگر آج بدقسمتی سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ بعض اسلامی ممالک ناجائز صہیونی ریاست کے ساتھ رابطے میں ہیں لہذا قرآن پر عمل نہ کرنے کا نتیجہ خطے میں جنگ، جرائم اور خونریزی ہے۔

انہوں نے فرمایا کہ آج یمن کی حالات کو دیکھیں، وہاں کے نہتے عوام بڑی مصیبت میں پھنسے ہوئے ہیں، وہاں شادی کی تقاریب ماتم میں بدل جاتی ہیں۔ افغانستان، پاکستان اور شام کے عوام کی صورتحال کو دیکھیں۔ ان تمام مسائل کی وجہ یہ ہے کہ مسلمانوں کے درمیان بھائی چارے کو فروغ نہیں دیا گیا اور نہ ہی قرآنی تعلیمات پر عمل ہوا۔

ایرانی سپریم لیڈر نے مزید فرمایا کہ قرآن پر عمل کرنے سے عزت بڑھ جاتی ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران گزشتہ 40 سال سے سامراج قوتوں کا مقابلہ کررہا ہے۔ دشمن ایرانی نظام کو میلی آنکھ سے دیکھ رہا تھا مگر آج ایران کی طاقت اور ترقی میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر قرآنی تعلیمات پر من و عن عمل کیا جائے تو عالم اسلام کا کل اس کے آج سے زیادہ بہتر ہوگا حتی کہ امریکہ بھی دوسرے ممالک بشمول اسلامی ریاستوں کو نہیں دھمکا سکتا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ تہران میں منعقدہ 35ویں عالمی قرآنی مقابلوں کا اختتام ہوگیا جس میں ایرانی قاری اور حافظ نے پہلی پوزیشن اپنے نام کرلیا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬