رسا نیوز ایجنسی کی عالمی سرویس کی رپورٹ کے مطابق، علمائے استقامت یونین کے سینئر رکن شیخ صهیب حبلی نے مسجد حضرت ابراهیم علیہ السلام صیدائے لبنان میں تقریر کرتے ہوئے علمائے اسلام اور ملت اسلامیہ سے درخواست کی کہ وہ حج پر پابندیاں لگائے جانے کے حوالے سے علمائے تیونس کی دعوت پر لبیک کہیں ۔
شیخ حبلی نے تاکید کی کہ ان اقدامات کی بنیاد ، حج کے ادارہ کرنے والوں کی جانب سے کئے گئے اقدامات ہیں ، حج کے ادارہ کرنے والوں نے اس عظیم عبادت کو الھی مضامین سے باہر اور حج ابراہیمی کو عبادت و اطاعت کی حقیقت سے دور کردیا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: وھابیت شعائر ایمان اور اہداف کو کم رنگ کرنے میں کوشاں ہے ، خداوند متعال نے بیت الله الحرام کو لوگوں کے لئے بیت امن قرار دیا ہے مگر اب وہاں امنیت نہ رہی اور حج بھی اصلاح نفس کے بجائے لوگوں کے منفعت کا وسیلہ بن چکا ہے ۔
سرزمین لبنان کے اس عالم دین نے یاد دہانی کی: ایام حج کی درآمد ان لوگوں کے جیب میں ڈالی جارہی ہیں جو یمن اور شام میں بے گناہوں کا قتل عام کرنے اور جنگ افروزی میں مصروف ہیں ، خداوند متعال راضی نہیں ہے کہ کوئی مسلمان اپنے مسلمان بھائی کے قتل عام میں کسی بھی عنوان سے شریک اور سہیم ہو ۔
انہوں نے شامی شھریوں کی اپنے وطن واپسی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لبنان میں امنیت اور ملکی ثبات کے قیام کے حوالے سے لبنانی حکمراںوں کی کوششوں کو سراہا ۔
شیخ حبلی نے فلسطینیوں کی حمایت ضروری جانا اور کہا: لبنانی حکام نے ان مظلوموں کی حمایت کرکے اپنے دینی اور انسانی وظیفہ پر عمل کیا کہ جو لائق تحسین عمل ہے ۔ /۹۸۸/ ن ۹۷۷