رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک بدرالدین الحوثی نے ہفتے کی رات ایک بیان میں تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ دشمن، یمن کے مغربی ساحل میں الحدیدہ پر حملے و جارحیت کا جواز پیش کرنے کے لئے ہر طرح کا جھوٹ اور ہر قسم کا ہتھکنڈہ استعمال کر رہے ہیں جبکہ ان دشمنوں کا یمن پر جارحیت کا اصل مقصد اس ملک اور اس کے سواحل و بندرگاہوں پر غاصبانہ قبضہ جمانا ہے اور گذشتہ تین برسوں سے زائد عرصے سے یہ کوششیں جاری ہیں مگر ابتک وہ اپنا کوغی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس، یمن کے سواحل اور مختلف علاقوں پر امریکہ اور اس کے آلہ کار ملکوں کے اتحاد کے وحشیانہ حملوں اور جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہے۔
یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے کہا کہ یمن کے مغربی ساحل پر ہونے والی جنگ، پوری یمنی قوم پر مسلط کردہ جنگ ہے اور یمن کی ساری قوتیں مغربی ساحل پر عام شہریوں، عورتوں اور بچوں کے ہونے والے قتل عام کے مقابلے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ مغربی ساحل پر دشمنوں کی شکست مکمل عیاں ہے اور اب یہ دشمن، ایسے دلدل میں پھنس چکے ہیں کہ جہاں سے ان کا باہر نکل پانا بھاری خمیازہ بھگتنے کے باوجود بہت مشکل ہے۔
عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اسی طرح یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت کی مذمت اور یمنی عوام کی حمایت میں حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ کے مواقف کی قدردانی بھی کی۔
انھوں نے اپنے بیان میں تاکید کے ساتھ کہا کہ یمنی قوم، حزب اللہ لبنان اور اس کے سربراہ کے صداقت پر مبنی مواقف کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔
یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے کہا کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ اپنے قول و فعل کے سچے، با اخلاق اور انسانی و اسلامی اقدار سے متعلق بہترین نمونہ شمار ہوتے ہیں۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے اپنے حالیہ ایک بیان میں سعودی اتحاد کی جارحیت کے مقابلے میں یمنی عوام کی استقامت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو جان لینا چاہئے کہ وہ ایسی بہادر قوم کے سامنے ہیں جو دشمنوں کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند ڈٹی ہو ئی ہے اور کبھی سر تسلیم خم نہیں کرے گی۔
سید حسن نصراللہ نے یمنی فوج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے کاش وہ بھی یمنی فوج کے شانہ بشانہ دشمنوں کے خلاف میدان جنگ میں ہوتے اور جنگ کرتے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی اتحاد نے امریکہ اور غاصب صیہونی حکومت کی مکمل حمایت سے علاقے کے غریب اسلامی عرب ملک، یمن کو مارچ دو ہزار پندرہ سے وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے اور اس ملک کا مکمل محاصرہ کر رکھا ہے جبکہ یمنی عوام پر مسلط کردہ اس جنگ کے نتیجے میں چودہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور دسیوں ہزار دیگر زخمی اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ یمن کے جاری محاصرے کے نتیجے میں اس ملک کو دواؤں اور غذائی اشیا کی شدید قلت کا سامنا ہے اور ملک کی بنیادی تنصیاب بالکل تباہ ہو چکی ہیں پھر بھی اس ملک کے عوام نے دشمنوں کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کیا ہے اور وہ ہر طرح کی جارحیت کا منھ توڑ جواب دے رہے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۷۱/