‫‫کیٹیگری‬ :
08 November 2018 - 15:03
News ID: 437611
فونت
نائیجیریا عدالت کی ظالمانہ اقدام ؛
نائیجیریا کی ظالم عدالت نے انصاف کے تقاضوں کو پامال کرتے ہوئے ملک کے سرکردہ مذہبی رہنما آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی رہائی کی اپیل مسترد کر دی۔
آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کادونا اسٹیٹ کورٹ نے نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے سربراہ آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی درخواست ضمانت مسترد کر دکی ہے اور اس کیس کی سماعت جنوری دو ہزار انیس تک کے لیے ملتوی کر دی۔

ماکسوال کیون جو آیت اللہ زکزکی کے وکیل ہیں وہ بیان کر رہے ہیں کہ عدالت نے ان کے موکل کو ضمانت پر رہا کرنے سے انکار کر دیا۔ جس سلسلہ میں ہماری لیگل ٹیم عدالت کے فیصلے کا جائزہ لے رہی ہے۔

تعجب اس بات پر ہے کہ عدالت نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ آیت اللہ زکزکی پچھلے تین برس سے بغیر مقدمہ چلائے قید میں ہیں تاہم اپیل کی دوبارہ سماعت تک انہیں سیکورٹی اداروں کی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔

قابل بیان ہے کہ اس سے پہلے نائیجیریا کی فیڈرل کورٹ نے آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا تھا لیکن اس فیصلے پر آج تک عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

 قابل ذکر ہے کہ نائیجیریا کی اسلامی تحرک کے سربراہ آیت اللہ ابراہیم زکزکی سن دو ہزار پندرہ سے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ نائیجیر کے شیعہ مسلمانوں نے گزشتہ ہفتے چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر دارالحکومت ابوجا میں آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی رہائی کے لیے ایک بڑا مظاہرہ بھی کیا تھا جبکہ پرامن مظاہرین پر نائیجیریا کے سیکورٹی اہلکاروں کی فائرنگ میں کم سے کم پینتالیس مظاہرین شہید اور سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی رہائی پر روک لگانے میں سامراجی طاقت کا بہت بڑا ہاتھ ہے جسے ان کی رہا سے خوف ہے خاص کر سعودی عرب نہیں چاہتا ہے کہ نائیجیریہ ان کے ہاتھ سے نکل جائے اور وہاں کی عوام ظالموں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ۔/۹۸۹/ف۹۷۵/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬