رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ میں اخلاق کے استاد حجت الاسلام والمسلمین محمد همتیان نے بیدار اسلامی ہال میں حوزہ علمیہ کے طلاب و مدارس کے درمیان دعا مکارم الاخلاق کے ابتدائی حصہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : امام سجاد علیہ السلام اس دعا کے پہلے حصہ میں پیغمبر اکرم ص اور ان کے آل پر درود بھیجنے کے بعد خداوند عالم سے تین درخواست بیان کرتے ہیں ۔
انہوں نے وضاحت کی : امام زین العابدین علیہ السلام اس حصہ میں فرماتے ہیں : «اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ بَلِّغْ بِإِیمَانِی أَکْمَلَ الْإِیمَانِ، وَ اجْعَلْ یَقِینِی أَفْضَلَ الْیَقِینِ وَ انْتَهِ بِنِیَّتِی إِلَى أَحْسَنِ النِّیَّاتِ، وَ بِعَمَلِی إِلَى أَحْسَنِ الْأَعْمَالِ؛ اے خدا محمد و آل پر درود بھیج ، اور میرے ایمان کو ایمان کے اعلی درجہ یعنی کامل ترین درجہ پر پہوچا دے ، اور میرے یقین کو برترین یقین قرار دے اور میری نیت کو نہایت خوبصورت نیت قرار دے اور میرے علم کو زیبا ترین اعمال قرار دے ۔ »۔
دعا کے آداب امام سجاد علیہ السلام سے سیکھیں
حوزہ علمیہ کے استاد نے بیان کیا : سید الساجدین امام زین العابدین علیہ السلام اپنی دعا میں دعا کرنے کے آداب ہم لوگوں کو تعلیم دیتے ہیں کہ جب بھی دعا کرنا چاہیں تو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور آل پیغمبر علیہم السلام پر درود بھیجیں ۔
حجتالاسلام والمسلمین همتیان نے وضاحت کی : اگر دعا کرنے سے پہلے اور بعد میں اس مقدس ذکر کو زبان پر جاری کریں ، دعا کرنے سے پہلے اور بعد میں اس مقدس ذکر کو زبان پر جاری کرنے کا راز یہ ہے کہ جب پیغمبر اکرم ص اور آل پیغمبر علیہم السلام پر درود بھیجتے ہیں ، خداوند عالم اس دعا کو مستجاب کرتا ہے اور جب دعا کے بعد بھی اس ذکر کو زبان پر جاری کرتے ہیں تو خداوند عالم بعد کے دعا کو بھی قبول کرتا ہے ۔
انہوں نے بیان کیا : جب اپنی درخواست دو قبول ہونے والی دعا کے درمیان بیان کرے نگے تو خداوند کریم کے کرم سے دور ہے کہ وہ پہلے اور آخر کے دعا کو قبول کرے اور درمیان کے دعا کو قبول نہ کرے ۔ یہ بات واضح ہے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور آل پیغمبر اکرم علیہم السلام پر درود بھیجنا ان دعاوں میں سے ہے کہ جو فورا بارگاہ الہی میں قبول ہوتی ہیں ۔
حوزہ علمیہ کے استاد نے بیان کیا : جب نماز کے لئے اول وقت کھڑے ہونگے تو یہ ایسا وقت ہے کہ جب قطب عالم امکان اور حجت الہی نماز کے لئے کھڑے ہوتے ہیں تو آپ کی نماز حجت خدا کے ساتھ پروردگار عالم کے سامنے پیش ہوگا اس وجہ سے آپ کی نماز بھی اہمیت کے قابل ہوگی اور خداوند کریم بھی آن حضرت کے ساتھ قبول کرے گا ۔
حجت الاسلام و المسلمین همتیان نے وضاحت کی : جب ہم لوگ اہل بیت علیہم السلام کی نوانی انوار کے ساتھ قرار پاتے ہیں تو ہم بھی نورانی ہوجاتے ہیں اسی طرح ہم لوگوں کی دعا بھی جب اہل بیت علیہم السلام کے ساتھ قرار پاتی ہے تو قابل قدر ہو جاتی ہے اور بارگاہ الہی میں درجہ قبول حاصل کرتی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۷۰/