رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے قائد انقلاب اسلامی کے قم آفس میں منعقدہ اپنے ہفتگی درس اخلاق میں دعای مکارم الاخلاق کے بعض حصہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : انسان ایک ایسا موجود ہے کہ جس کو اپنے اختیاری رفتار و کردار سے کامیابی کے اعلی مقام کو حاصل کرنا چاہیئے ۔
انہوں نے وضاحت کی : انسان کے علاوہ دوسری مخلوقات کو اچھے و برے کے انتخاب کا اختیات نہیں ہے ، پیش فرض یہ ہے کہ تمام عقلی و نقلی و شرعی و تعبدی بیان یہ ہے کہ انسان کے پاس اختیار ہے وہ اس بنا پر ہے کہ انسان کی رہنمائی کی جاتی ہے تا کہ وہ کسی کام کو انجام دے یا یہ کہ کسی کام کو ترک کر دے ۔
حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے اس بیان کے ساتھ کہ ہر اختیاری کام کی دو بنیادی ستون شناخت و انگیزہ ہوتے ہیں ، بیان کیا : اگر یہ دو عنصر نہ ہوں تو اختیاری عمل محقق نہیں ہو سکتے ہیں ، انسان کی شناخت دو حصہ اسٹراٹیجیک و کاربری یعنی عملی میں تقسیم ہوتی ہیں ۔
انہوں نے بیان کیا : راستہ و کلی مقصد کا انتخاب اسٹراٹیجیک شناخت میں شمار ہوتا ہے اور اس شناخت کے حصول کے لئے منصوبہ بندی کو کاربردی کہا جاتا ہے ، دینی تعبیرات میں کسی کام کو انجام دینے میں انسان کے انگیزہ کو نیت کے عنوان سے جانا جاتا ہے ۔
آیت الله مصباح یزدی نے اس تاکید کے ساتھ کہ انسان کا ھدف بلند و اعلی ہونا چاہیئے کہا : انسان کی زندگی اور اس کا ھدف حیوانی مرحلہ پر باقی نہیں رہنا چاہیئے ، مقصد دلچسپی و معلومات کی بنیاد پر انتخاب کرنا چاہئے تا کہ انسان اپنی عمر سے اچھی طرح استفادہ کر سکے ۔
انہوں نے خداوند عالم سے تقرب کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : دینی ادب میں سب سے اعلی مقصد خداوند عالم سے تقرب ہے کہ جو بندگان کے لئے اعلی مراتب میں شمار ہوتا ہے ، بلند و اعلی مراتب کے لئے انسان کا انگیزہ جدی ہو نہ یہ کہ صرف آرام طلبی و مادی لذت ہو ۔
حوزہ علمیہ قم کے مشہور و معروف استاد نے بیان کیا : زیادہ شناخت و قوی انگیزہ ایجاد کرنا چاہیئے تا کہ صحیح و روشن راستہ پر جدی صورت میں قدم بڑھایا جائے ، فطری رغبت پائی جاتی ہیں کہ جو انسان کی ہدات کا سبب ہوتی ہیں ، مگر ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کہ دوسرے ترغیبات اعلی رغبت کے لئے ممانعت ایجاد نہ کرے ۔
آیت الله مصباح یزدی اعلی مقاصد کے حصول کے لئے صراط مستقیم پر قائم رہنے کی تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : کبھی کبھی انسان شناخت و رجحانات کو حاصل کرتا ہے لیکن اس راہ پر استقامت سے کام نہیں لیتا ہے اور اس راہ کو بیچ سے ہی چھوڑ دیتا ہے ، اس لئے ہوشیار و تشویش سے کام لینا چاہیئے کہ اعلی مقاصد کے حصول کے لئے صراط مستقیم سے منحرف و خارج نہیں ہونا چاہیئے ۔/۹۸۹/ف۹۷۰/