رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کے اس بیان پر کڑی تنقید کی جس میں سابق صدر نے کہا کہ بھارت کا مقابلہ کرنے کے لیے اسرائیل سے تعلقات بہتر کرنے ہوں گے، کہا ہے کہ اسرائیل کی اسلام دشمنی کسی سے پوشیدہ نہیں۔یہودی و نصاری امت مسلمہ کو نقصان پہچانے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔اسرائیل سے اچھائی کی امید رکھنا سوائے خام خیالی کے اور کچھ نہیں۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اسرائیل سے تعلق کی بات نظریہ پاکستان کی نفی اور قائد اعظم کے فرمودات سے انحراف ہے۔ اسرائیل اور بھارت ایک ہی سکے کے دورُخ ہیں اور انہیں مسلمانوں کو معاشی و معاشرتی طور پر تباہ کرنے کے لیے امریکی آشیر باد حاصل ہے۔فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیلی مظالم کی طویل فہرست بہت بھیانک ہے۔یہ تینوں ممالک عالمی دہشت گرد اور اپنے مفادات کے یار ہیں۔تاریخ گواہ ہے کہ ان کی دوستی سے کبھی کسی کو فائدہ نہیں پہنچا۔
انہوں نے کہا پاکستان کے مفادات کے خلاف اسرائیل نے ہمیشہ زہر اگلا ہے۔امریکہ مشرق وسطی میں اسرائیلی بالادستی کے خواب دیکھ رہا ہے اور جو لوگ اسرائیل سے دوستی کا راگ الاپنے میں مصروف ہیں وہ دراصل امریکہ کی خوشنودی حاصل کرنا چاہتا ہیں۔سابق صدر شاید ابھی تک اس مغالطے میں ہیں کہ پاکستان میں اقتدار کی راہ امریکی اطاعت کے بغیر ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزراء اعظم اور صدور کو چاہیے کہ وہ بیان جاری کرتے وقت قومی سلامتی جیسے حساس امور کو پیش نظر رکھیں۔ملک دشمن طاقتیں انہی بیانات کو بنیاد بنا کر پاکستان کے تشخص کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان شخصیات کے خلاف حکومتی سطح پر فوری کاروائی کی ضرورت ہے جو پاکستان کے خلاف عالمی سازشوں کا حصہ ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/