رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کو جس سنگین صورت حال کا سامنا ہے اس کی اصلاح کا ایک ذریعہ تطہیر نفس ہے۔
اگر ماہ مبارک رمضان میں تطہیر نفس کے عمل کو خلوص اور محنت سے انجام دیا جائے تو آفاق کے در کھل سکتے ہیں اور رحمتوں کا نزول ہوسکتا ہے اور خدا کی مدد کا حصول یقینی ہوسکتا ہے۔
تطہیر نفس اور تزکیہ کے ذریعے جہاں ہم بیرونی مسائل کا مقابلہ آسانی سے کرسکتے ہیں وہاں اندرونی اختلافات فروعی مسائل اور فرقہ وارانہ حالات بھی درست ہوسکتے ہیں اور ان مشکلات پر تطہیر نفس کے ذریعے قابو پایا جاسکتا ہے ۔
کیونکہ اگر رمضان المبارک کے دوران روحانی برکتوں سے استفادہ کیا جائے اور خدا کے ساتھ خلوص کے ساتھ لو لگائی جائے تو اعتدال پسندی‘ سنجیدگی اور متانت کے زیور ہمیں حاصل ہوسکتے ہیں جس سے اختلافات کی حدت او ر شدت میں کمی آسکتی ہے۔
اپنے خصوصی پیغام میں علامہ ساجد نقوی نے کہاکہ رمضان المبارک 1440 ھ کی آمد آمد ہے۔ ایک طرف حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام کے لئے بنیادی اشیائے ضروریہ کی فوری اور سستی فراہمی کو یقینی بنائے‘ بدامنی‘ دہشت گردی پر قابو پاکر عوام کو امن و تحفظ فراہم کرے‘ احترام ماہ صیام کو ہر حوالے سے یقینی بنائے‘ سحر و افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ پر قابو پائے ۔
جبکہ دوسری جانب امت مسلمہ کے لئے لازم ہے کہ وہ ماہ مبارک کی برکتوں کو سمیٹنے کی ہر ممکن کوشش کرے اور تزکیہ نفس کی خاطر عبادت و ریاضت کے مراحل پورے خلوص نیت اور تندہی سے انجام دے کیونکہ امت مسلمہ کے اندر بدامنی‘ ظلم و جور اور ناانصافی کا خاتمہ بھی تطہیر نفس سے ہی ممکن ہے۔
پوری امت مسلمہ اس ماہ مبارک میں روزے کا فریضہ انجام دیتی ہے۔ خدا کے سامنے سربسجود ہوتی ہے جس سے امت کے اندر ظلم سے دوری اور انصاف پر عمل کرنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے حالانکہ امت کی اکثریت روزہ رکھتی ہے اگر یہ اکثریت روزے کے تمام تقاضے پورے کرے روزے کے فیوض و برکات سے استفادہ کرے تو وہ اس اقلیت پر چھا سکتی ہے اور انہیں کنٹرول کرسکتی ہے جو معاشرے اور دین میں خرابیاں پیدا کرنے اور تفرقہ پھیلانے میں مصروف عمل ہے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ امت مسلمہ پر لازم ہے ا کہ وہ ماہ مبارک کے دوران خدا تعالی کی لاریب کتاب قرآن کریم کے مطالعے کو بالخصوص اپنی عادت بنائیں اور اس کے معانی و مفاہیم پر خصوصی توجہ دے اور اس میں موجود اسرار و رموز کا باریک بینی سے جائزہ لے اور انہیں اپنی انفرادی و اجتماعی زندگی پر نافذ کرے تاکہ انسانیت فلاح و ہدایت کے راستے پر گامزن ہوکر اخروی کامیابی سے ہمکنار ہوسکے۔
علامہ ساجد نقوی نے اسلامیان پاکستان سے اپیل کی کہ وہ اس ماہ مبارک میں اپنے مصیبت زدہ، دہشت گردی سے متاثرہ بھائیوں کو بھی ضرور یاد رکھیں اور انکی ضرورتوں کا خیال کریں۔