رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام رضا علیہ السلام کے حرم مطہر اور آستان قدس رضوی کے متولی حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے حرم مطہر رضوی کے ولایت ہال میں ثقافتی میدانوں میں سرگرم نوجوانوں اور جوانوں سے ملاقات میں اپنے خطاب کے دوران ثقافتی اقدامات کی اہمیت اور اس کے اثرات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ مختلف شعبوں میں انجام پانے والے کاموں کی رپورٹ پیش کرنا بہت اہم ہے کیونکہ ان سے انجام پانے والے اقدامات کا پتہ چلتا ہے لیکن اس سے بھی زیادہ جو چیز اہمیت رکھتی ہے وہ ان اقدامات کے نتائج اور اثرات ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ مثال کے طور پر ثقافتی میدان میں انجام پانے والے اقدامات کی رپورٹ پیش کرنا اہم تو ہے لیکن اس سے زیادہ اہم یہ ہے کہ مخاطبین پر ان ثقافتی اقدامات کے اثرات کس قدر مرتب ہوئے ہيں ۔
آستان قدس رضوی کے متولی حجت الاسلام مروی نے اس بات پرزور دیتے ہوئےکہ ثقافتی میدان میں سرمایہ کاری ثقافتی اقدامات کے نتائج کو مدّ نظر رکھ کر کی جانی چاہئے کہا کہ ، ہم آستان قدس رضوی کے حالیہ یا گذشتہ اقدامات پر نہ تنقید کرتے ہیں اور نہ ہی ان کاموں کے دلدادہ اور شیفتہ ہیں بلکہ ہماری اسٹریٹیجی گذشتہ یا حالیہ دور کے کامیاب اور موفق اقدامات کو آگے بڑھانا ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین مروی نے اس بات کا ذکرتے ہوئے کہ کسی بھی قسم کا فیصلہ کرتے وقت ہم نہ جذباتی ہوں گے اور نہ ہی عجلت پسندی سے کام لیں گے کہا کہ آستان قدس رضوی میں تمام فیصلے صاحبان رائے افراد ، ماہرین اور سب کے صلاح و مشورے سے کئے جائيں گے اور ہماری کوشش رہے گی کہ بیرونی مسائل و واقعات سے متاثر نہ ہوں ۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ آستان قدس رضوی میں تمام امور سنجیدگی سے اور تمام پہلوؤں کو مدّ نظر رکھ کر انجام پاتے ہیں لیکن وقت کی قیمت کو درک کرنا بھی ہمارے لئے بہت ہی اہم ہے اور اس کوضائع نہيں کرنا ہے اس لئے تمام اقدامات کم سے کم وقت میں انجام پانے چاہیئے۔
حجت الاسلام مروی کا کہنا تھا کہ اپنے ہر فیصلے میں کوشش کریں گے کہ اس طرح سےامور کو انجام دیں کہ جن سے بارگاہ خداوندی اور امام ہشتم حضرت علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام کی بارگاہ میں سرخرو ہوں ۔
انہوں نے آستان قدس رضوی کے اندر آداب اور نظم و قانون کی رعایت کو ایک بنیادی اصول اور ترجیح قراردیتے ہوئے کہا کہ آستان قدس رضوی کے پورے ڈھانچے کا از سرنو جائزہ لیں گے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم اس کو تبدیل کر دیں گے بلکہ یہ کام فقط اور فقط کمزور پہلوؤں کو دور کرنے اور مضبوط پوائنٹ کو مزید تقویت دینے کے لئے انجام دیا جائے گا۔
حجت الاسلام مروی نے کہا کہ کنبے اور گھرانے کے مسائل اور طرز زندگی ہمیشہ رہبر انقلاب اسلامی کی نظر میں اہم رہے ہیں اس لئے کنبے اور خواتین سے متعلق معاملات اور امور میں سب کو مثال اور آئيڈل قائم کرنا ہوگا اور اس میدان میں سنجیدگی سے کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے اس بات پربھی زوردیا کہ کہ ملک اور اسلامی انقلاب کا حقیقی سرمایہ عوام ہیں اس لئے عوامی تنظیموں اور انجمنوں کی حمایت کریں گے کیونکہ یہی عوامی ادارے اور تنظیمیں تھیں جنھوں نے انقلابی ڈھانچے کو تشکیل دئے ہيں اور عوامی تنظیمیں ہی تھیں جنہوں نے اسلامی انقلاب کو برپا کیا اور دفاع مقدس کے دوران ملک کو بہترین انداز میں چلایا اور ہر قسم کے سیاسی واقعات اور فتنوں میں اسلامی انقلاب کے دفاع کے لئے پیش پیش رہیں۔
انہوں نے کہا اگر ہم چاہتے ہیں کہ ملک صحیح طرح سے چلے تو اس کی باگ ڈور انقلابی،ذمہ دار اور ماہر جوانوں کے ہاتھ میں دیں،ہمارے جوان انقلاب کے اگلے قدم میں ہراول دستے کا کرداراداکریں گے اور رہبرانقلاب اسلامی نے بھی معاملات اورامور کو جوانوں کے سپرد کرنے پر بہت زیادہ تاکید فرمائی ہے اس لئے آستان قدس رضوی میں سابقہ افراد کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے جوانوں سے کام لیا جائے گا۔
حجت الاسلام والمسلمین مروی نے اس بات پر زور دیا کہ آستان قدس رضوی میں انجام پانے والے تمام امور مناسب ثقافتی اقدامات کے ساتھ انجام دیئے جائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم زراعت کے شعبہ میں کا م کررہے ہيں تو اس میں بھی ثقافتی امور کا خیال رکھنا ضروری ہے یعنی عوام کے لئے سالم اور مفید خوراک و غذا ئی اشیا تیارکریں ، صنعتی شعبے میں ثقافتی امور کامطلب یہ ہے کہ عوامی ضروریات کوپورا کرنے کے لئے معیاری مصنوعات تیار کریں ۔
آستان قدس کے متولی نے کہا کہ ثقافتی میدان میں ہر طرح کے منصوبے رہبر انقلاب اسلامی کے فرمودات کو مدّ نظر رکھتے ہوئے انجام دئے جائیں گے اور آستان قدس رضوی میں اقتصادی و معیشتی شعبہ جات رہبر انقلاب اسلامی کے فرمان کے مطابق پیداوار ی شعبے میں رونق کو مدّ نظر رکھیں گے ۔
ان کا کہنا تھا کہ آستان قدس رضوی میں وسائل بہت محدود ہیں اس لئے اہم و مہم اور درجہ بندی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آستان قدس رضوی کا پورا ادارہ عوامی ادارہ ہے اور اسی لئے ہم اپنے آپ کو فقط اور فقط حضرت امام رضا علیہ السلام کے زائرین کے خادم سمجھتے ہیں آپ کی جانب سے ہر قسم کی رائے اور مشورے کو کھلے دل سے قبول کریں گے۔