رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی کے مطابق ہر اس شخص پر فطرہ واجب ہے جوعید الفطر کی رات غروب آفتاب کے وقت بالغ،عاقل ،باہوش اور اپنے اور اپنے خاندان کے سال بھر کے اخراجات کا متحمل ہو ،خاندان کے ہر فرد کیلئے گندم ،جو ،چاول ،مکئی ،کھجور ،کشمش میں سے کوئی جنس تین کلو فطرہ کے طورپر دے یا اس کی قیمت مقامی مارکیٹ کے مطابق ادا کرے۔
قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ جو شخص ماہ صیام میںمریض ہو اور آئندہ بھی اپنے روزے کی قضا ادا نہ کر سکتا ہو تووہ اپنے ایک دن کے روزہ کے بدلے فدیہ ادا کر ئے گاجو فی یوم750گرام گندم یاقیمت جو مقامی مارکیٹ کے مطابق ہو گی ،نیز جس شخص نے ماہ رمضان کے روزہ کو جان بوجھ کر نہ رکھا یا کھول دیا اس کا کفارہ 60مساکین کو کھانا کھلانا ہے ۔ایک مسکین کے لئے کھانا 750گرام گندم یا قیمت ہو گی اس طرح 60مساکین کےلئے 45کلو گندم یا اس کی قیمت ادا کر نا ہو گی جو مقامی مقارکیٹ کے مطابق ہو گی ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان کے مرکزی دفتر کی جانب سے زکوٰة فطرہ کے حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شریعت کے مطابق ہر شخص پر فطرہ واجب ہے جو عید الفطر کی رات غروب آفتاب کے وقت بالغ،عاقل ،اپنے حواس رکھتا ہو اور فقیر نہ ہو تو ضروری ہے کہ وہ اپنا اور ان تمام افراد کا جو اس کے زیر کفالت ہوں فی کس تین کلو ان غذاﺅں میں سے جو اس کے شہر یا علاقے میں استعمال ہو تی ہوں ،مثلاًگندم ،جو ،چاول ،مکئی ،کھجور ،کشمش وغیرہ یااس کی قیمت مستحق شخص کو دے ،عید الفطر کی رات غروب آفتاب سے پہلے آنے والے مہمان کا فطرہ بھی صاحب خانہ پر واجب ہے جبکہ غروب آفتاب کے بعد آنے والے مہمان کا فطرہ صاحب خانہ پر واجب نہیں ہے ۔
زکوٰة فطرہ کا استحقاق وہ شخص رکھتا ہے جس کے پاس اپنے اور اپنے اہل و عیال کے لئے سال بھر اخراجات نہ ہوں اور اس کاکوئی روز گار بھی نہ ہو جس کے ذریعے وہ اپنے اہل و عیال کا سال بھر خرچہ پو را کر سکے جبکہ خود مستحق شخص پر فطرہ واجب نہیں ہے ،نیز فطرہ کے مستحق وہی افراد ہیں جو زکوٰة کے مستحق ہیں (البتہ فطرہ دینے کے لئے ترجیح غریب ترین رشتہ دار یااپنے شہر والوں کو دی جائے )