رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےمرکزی امام بارگاہ شکریال اسلام آباد میں عشرہ محرم کی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کربلا کسی خاص فرد یا شہر کے لئے نہیں بلکہ امت کو جہالت اور ظلمتوں سے نکالنے کے لئے ہے۔ کربلا کا ہدف امت کی اصلاح ہے۔
انہوں نے کہا کہ رسول خداصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے امت کو انحراف اور فساد سے بچانے کے لئے ہدایت کی کوئی کمی نہیں چھوڑی آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے قرآن کی آیات کو لوگوں تک پہنچایا وحی پہنچائی دین پہنچایا احکام بتائے اور یہ بھی بتایا کہ میرے بعد قرآن کا مفسر کون ہے قرآن کا مبین کون ہے حق اور باطل میں فرق کیاہے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اہلبیت ؑ کے بارے میں جو احادیث ہیں وہ درحیققت رسول خدصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنی امت کے لئے ہدایت کے روشن چراغ جلاتے رہے ہیں آپصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا یہ کہنا کہ حسین ؑمجھ سے ہے اورمیں حسینؑ مجھ سے ہوں مسلمانوں کے لئے اس سے بڑی اور کیا ہدایت ہو سکتی ہے یعنی رسول خدا فرما رہے ہیں کہ آپ نے رسول تک پہنچنا ہے تو حسین تک پہنچواور اگر حسین تک پہنچ گئے تو مجھ رسول تک پہنچ جاؤ گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ غم وہ غم نہیں ہے جو انسانوں کو کمزور کرتا ہے انسانوں کو گھروں میں بیٹھا دیتا ہے یہ غم وہ غم ہے جو انسان کے وجود اور روح انقلاب برپا کرتا ہے اورغم حسین ؑ میں بہنے والا یہ اشک وہ ہے جو انسان کے وجودکی گہرائیوں سے نکلتاہے اسے حوصلہ دیتے ہیں ہمت و شجاعت دیتے ہیں انسان کو زہدو تقوی کی طرف لے کر اتے ہیں ایثار و فدا کار ی کا جذبہ پیدا کرتا ہے ،غم حسینؑ تمام انسانوں کا غم ہے امام حسینؑ کسی مسلک کے کسی دائر میں آنے والی شخصیت نہیں ہیں بلکہ وہ پوری بشریت اورانسانیت کے نجات دہندہ ہیں۔