‫‫کیٹیگری‬ :
05 March 2020 - 19:35
News ID: 442242
فونت
حجت الاسلام سید نیاز حسین نقوی :
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر نے کہا کہ مسیحی راہباوں کا حجاب پردے کی فطری ضرورت ہونے کا ثبوت ہے، فحاشی و عریانی کی دین میں کوئی گنجائش نہیں ۔

وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر حجت الاسلام سید نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ اسلام شرافت، حیا اور عفت کا دین ہے، میرا جسم میری مرضی کا گمراہ کن نعرہ کسی بھی لحاظ سے درست نہیں، جسم یا اس کا کوئی بھی حصہ انسان کی ملکیت ہی نہیں، بلکہ یہ اللہ تعالی کی امانت ہے، اسی بنا پر خود آزاری اور خودکشی سنگین جرم اور حرام ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیسے آدمی اپنی مرضی سے پاوں کی انگلی کا کوئی حصہ بھی کاٹنے کا حق نہیں رکھتا، اسی طرح پورا جسم فقط اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں استعمال کیلئے دیا گیا ہے، کسی کیلئے نہیں، جیسا کہ کسی پر ظلم سے ہاتھ اٹھانا یا گناہ کی طرف چلنا، تمام غلط کاموں کیلئے جسم کو استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

لاہور میں علماء سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مسیحی راہباوں کا حجاب پردے کی فطری ضرورت ہونے کا ثبوت ہے، فحاشی و عریانی کی دین میں کوئی گنجائش نہیں، مغربی عورت آج اس مادر پدر آزادی سے پریشان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عورت کو جس قدر حقوق، تحفظ اور اطمینان اسلام نے دیا ہے کسی دین نے نہیں دیا۔

علامہ نیاز نقوی نے مطالبہ کیا کہ حکومت بے حیائی، بے راہروی اور مشرقی اور اسلامی اقدار پامال کرنیوالی این جی اوز پر پابندی عائد کرے، جنہوں نے جنرل پرویز مشرف کے آمرانہ دور میں ایک منصوبے کے تحت تقافتی یلغار کی صورت میں مشترکہ میرا تھن ریس اور جنسی آزادی کے دیگر پروگراموں کو قوم پر مسلط کیا۔

انہوں نے کہا کہ سورہ نور اور دیگر آیات قرآنی میں عورت کے بولنے اور چلنے تک میں شرم و حیا اور شرافت کی تاکید کی گئی ہے، نہی عن المنکر حکومت کا اولین فریضہ ہے اگر عمل نہ کرے تو معاشرے کے لوگ شائستگی سے روکنے کے ذمہ دار ہیں۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬