رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ اصفہان ایران کے سربراہ حضرت آیت الله حسین مظاهری نے اپنے فقہ کے درس خارج میں صحابی پیامبراکرم (ص) اور امیرالمومنین حضرت علی (ع) جناب حجر بنعدی کے مرقد مطہر کی اہانت و اس غیر انسانی حادثہ کی شدید مذمت کی ہے اس درد ناک حادثہ کو امریکا اور اسرائیل کی طرف سے اسلام کی نابودی اور مسلمانوں کو منہدم کرنے کے خباثت آمیز مقصد حاصل کرنا جانا ہے اور تاکید کی ہے : یہ مجرمانہ واقعہ اسلام کو نابود کرنے کی ناپاک سازش اور مسلمانوں کو برباد کرنے کے مقصد سے انجام دیا گیا ہے اس جنایت میں امریکا اور صہیونی حکومت براہ راست یا بالواسطہ طور پر اس ناپاک کام کی حمایت کر رہا ہے اور اس سے اہم یہ ہے کہ علاقہ کے بعض ممالک اسلامی ممالک میں داخلی اختلاف پھیلانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں اور اس خطرناک امور کے حصول کے مقدمات میں مشغول ہیں ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے اس تاکید کے ساتہ کہ اس وقت مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی بہت اھم ضرورت ہے بیان کیا : صحابی پیامبراکرم (ص) اور امیرالمومنین حضرت علی (ع) کے مرقد مطہر کی بے حرمتی و تخریبی عمل کا تعلق تمام مسلمانوں سے ہے اور اس سلسلہ میں شیعہ اور اھل سنت کے علماء و حوزات علمیہ کی ذمہ داری ہے اس پست و قابل شرم اقدام کی شدید طور سے مذمت کریں اور اسلام کے مقدسات کی اہانت و بے حرمتی کرنے والوں سے مقابلہ کریں اور اس حادثہ پر اپنا رد عمل پیش کریں تا کہ بے بنیاد وہابی فرقہ اور تکفیری بے بنیاد گروہ اس طرح کے قبیح و وحشیانہ عمل انجام دینے کی ہمت نہ کریں ۔
حوزہ علمیہ میں اخلاق کے مشہور استاد نے اپنی گفت و گو کے اتمام پر زور دیتے ہوئے کہا : افسوس کی بات ہے کہ اسلامی ممالک کے علماء و مفکرین اور اس ممالک کے حکام و سربراہ بھی اپنی مہلک خاموشی اور تکفیری دہشت گردوں کی حمایت کے ذریعہ صہیونی اسرائیل اور امریکی حکومت کے ناپاک مقصد کے مفاد میں عمل کر رہے ہیں ، اس سے غافل ہیں کہ ان کا یہ عمل علاقہ میں اسلام و مسلمانوں کی کمزوری کا باعث ہو رہا ہے اور یہی مستقبل میں ان کی کمزوری و نابودی کا سبب ہوگا ۔