رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله جعفر سبحانی نے ایران کے مقدس شہر مشہد الرضا کے مدرسہ علمیہ سلیمانیہ میں منعقدہ اپنے درس کلام و اسلامی تفکر کے ساتویں جلسے میں تکفیر کے بحث کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے مسلمانوں میں تکفیر کی علت کی بررسی کرتے ہوئے شیعہ اور اہل سنت کی تکفیر کے دوسرے مواقع کو ملحوظ رکھتے ہوئے بیان کیا ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ وہابیوں کی فکر کے مطابق تمام مسلمان تکفیر ہیں : ان لوگوں کا عقیدہ یہاں تک ہے کہ 600 سال ہے کہ سب مسلمان مشرک ہو گئے ہیں اور صرف محمد بن عبد الوہاب اور اس کی پیروی کرنے والے مسلمان ہیں ۔
کلام و اسلامی فکر کے استاد نے وہابی و تکفیریوں کی طرف سے مسلمانوں کی تکفیر کی پہلی دلیل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : شیعہ اور سنی کے تکفیر کے لئے وہابیوں نے پہلا منصوبہ تیار کیا وہ یہ تھا کہ اگر کوئی عقیدہ رکھتا ہے پیغمبر یا امام غیبی قدرت کے حامل ہیں تو غیبی قدرت پر عتماد تکفیر کا سبب ہے حالانکہ اس کا جواب یہ ہے کہ غیبی قدرت کی دو قسم ہے پہلی یہ ہے غیبی قدرت خدا کے علاوہ جس میں خدا کا عمل دخل نہیں ہو تو یہ کفر ہے لیکن غیبی قدرت خدا کی قدرت کا لحاظ رکھتے ہوئے اس کے ساتھ عین توحید ہے ۔
انہوں نے وہابیوں کی طرف سے مسلمانوں کے تکفیر کی دوسری دلیل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کیا : ان لوگوں کا عقیدہ ہے کہ کوئی شخص بھی قبر کے پاس نماز پڑھے چاہے وہ قبر پیغمبر کا ہو یا امام کا یا کسی صالح کا قبر ہو یہ فعل حرام ہے اور اس سے شرک ہونے کا احتمال پایا جاتا ہے ، شدید طور سے وہ لوگ پیغمبران و اولیاء کے قبور کے پاس نماز پڑھنے کے مخالف ہیں ۔