رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر جمھوریہ حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حسن نے آج بدھ کو بندرگاہ جاسک پہونچ کر محمد رسول اللہ (ص) نامی فوجی مشقوں کا قریب سے جائزہ لیا ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ 9 دی (30 دسمبر2009) کے واقعہ سے باہمی وحدت کے فروغ کے لئے فائدہ اٹھانا چاہئے اور سب کو قانون کا احترام کرنا چاہئے کہا: 9 دی (30 دسمبر2009) کا واقعہ دشمنوں کی سازشوں کے مقابلے میں ملت ایران کے اتحاد کا مظہر ہے ۔
ڈاکٹر روحانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہمیں اس بات کی اجازت نہیں دینا چاہئے کہ ایران کی تاریخ میں کوئی واقعہ یا حادثہ، اختلاف اور تفرقہ وجود میں آنے کا سبب قرار پائے کہا: نو دی کا پیغام کسی خاص پارٹی کی حمایت نہ تھی بلکہ ایران کے عوام اورمعاشرے کے لیے، خاندان رسالت سے عشق و وابستگی، اسلامی انقلاب اور بانی انقلاب حضرت امام خمینی(رح) اور رہبر انقلاب اسلامی سے وفاداری تھا -
انہوں ںے مزید کہا: ہم سب کو مل کر ترقی و پیشرفت، آبادی اور ایران کے معاشرے اور جوان نسل کی پائیدار ترقی کے لئے واحد راستے کا انتخاب کرنا چاہئے۔
یاد رہے صدر مملکت کی موجودگی میں بری، بحری اور فضائی افواج مشقیں پیش کریں گی۔
ان مشقوں میں جدید ہتھیاروں کا استعمال ہو رہا ہے۔ یہ مشترکہ فوجی مشقیں جنوب و جنوب مشرقی صوبوں ، آبنائے ہرمز اور سواحل مکران سے بحیرہ عمان اور بحر ہند کے شمالی علاقوں میں انجام پا رہی ہیں۔