رسا نیوز ایجنسی کے اصفہان رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ حضرت آیت الله حسین مظاهری نے حوزات علمیہ کی افتتاحی تقریب جو مدرسہ صدر میں منعقد ہوا بیان کیا : طالب علم ہمیشہ دنیا کی چمک و دھمک سے دور رہے ہیں ۔
انہوں نے علماء کے وجود کی تاریخ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : علماء دین اسلام کا وجود امام صادق علیہ السلام کے زمانہ سے ہے اور اس زمانہ سے ابھی تک تنگی میں رہے ہیں ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے اس بیان کے ساتھ کہ طالب علم دنیا کی چمک و دھمک و رنگینی سے دور رہے ہیں لیکن ان کی یہ دوری ان کے عزیزتر ہونے کا سبب ہوا ہے بیان کیا : طالب علم ایسے ہوں کہ اگر اس سے گناہ سرزد ہو بھی گئی ہو تو جب تک اس گناہ کی مغفرت و بھرپائی نہ کر لے اس کو سکون نہ ہو ۔
حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ نے بیان کیا : طالب علموں کو چاہیئے کہ وہ اپنے طالب علم ہونے کی قدر جانیں اور یہ قدردانی اس راہ پر قائم رہنے کے لئے ایک دوسروں کے ساتھ دلداری کے ذریعہ اور وقت سے صحیح استفادہ و تقوا کے حصول سے حاصل ہوتی ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : طالب علموں کو جاننا چاہیئے کہ مذہب کے بارے میں اہم اطلاع دینے کی ذمہ داری جو ان کے کاندھے پر ہے یہ خداوند عالم نے عظیم نعمت ان کو عطا کی ہے ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے کہا : خداوند عالم کے دین کی تبلیغ کے راہ میں کوشش کرنا اور دوسروں کو اس کے عقیدہ کے مسائل میں تعاون کرنا ایک طالب علم کی اس کے مقام پر قائم رہنے کی نشانی ہے ۔
حوزہ علمیہ اصفہان میں درس اخلاق کے استاد نے بیان کیا : بغیر تقوا کے زندگی باطل ہے اور قرآن کریم کے نظریہ کے مطابق عملی کفر ہے اوربغیر امام زمانہ (عج) کے رضایت کے طالب علم ہونا بدبختی ہے ۔
انہوں نے بیان کیا : بلند و اعلی مقام پر پہوچنے کے لئے اچھے ذہن و حافظہ کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ایک طالب علم الھی تقوا کے ذریعہ اور تلاش و کوشش کے ذریعہ بلند مقام حاصل کر سکتے ہیں ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے اپنی تقریر کے اختمامی مراحل میں بیان کیا : طالب علم کے مقام کی اہمیت و قدر کرنے والے وہ لوگ ہیں کہ جو اپنی تالیفات و تصنیفات کے ذریعہ شیعت کی مقام و منزلت کو دنیا میں تعارف کریا ہے ۔