رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (رح) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے قرآن کریم کے ممتازین کے درمیان اپنی ایک تقریر میں خطاب کرتے ہوئے بیان کیا : قرآن کریم خداوند عالم کی طرف سے عظیم نعمت ہے کہ انسان کو عطا کیا گیا کہ اگر خداوند عالم کے خزانہ میں اس سے قیمتی و شریف تر کوئی چیز ہوتی تو اس سے گریز نہیں کرتا اور آخری پیغمبر رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ذریعہ لوگوں کے لئے عطا کرتا ۔
حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے کہا : خداوند عالم قرآن کے ذریعہ رہنمائی و ہدایت کرتا ہے اور وہ لوگ قرآن کریم کی نورانی ہدایت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں کہ صحیح و سالم راستہ سے ہدایت حاصل کریں تا کہ الہی رضایت و خوشنودی کے تابع ہوں ۔
انہوں نے کہا : اگر قرآن کو پڑھنے میں انسان کا مقصد الہی رضایت و خوشنودی ہو تو وہ ہدایت و خشنودی کو حاصل کر لے گا کہ اس کی ایک نشانی بہشت و الہی خوشنودی ہے ؛ لیکن اگر قرآن کریم کی تعلیمات کا مقصد دنیا کی لالچ ہو تو قرآن کریم اس کی ہدایت نہیں کر سکتا ہے ۔
آیت الله مصباح یزدی وضاحت کی : الہی خشنودی اعلی ترین مقام ہے کہ انسان اس مقام تک پہوچ سکتا ہے ؛ اس طرف پہلے مرحلہ میں ہم لوگوں کو ہمت کرنا چاہیئے اور دوسرے مرحلہ میں اس اعلی مقاصد کے حصول کے لئے سبق حاصل کریں ۔
انہوں نے کتاب و عترت کو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی طرف سے امت کے لئے امانت جانا ہے اور وضاحت کی : اس زمانہ میں تمام طاقتین ایک دوسرے کے ساتھ ملی ہوئی ہیں تاکہ قرآن کریم و دین مبین اسلام کو نابود و تباہ کرے اور اپنے اس ناپاک مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے جال بھی تیار کر رکھی ہے ؛ حالانکہ مسلمان ایمان کے حق کو ادا نہیں کرتے ہیں اور اہل بیت علیہم السلام اور قرآن کریم کے سلسلہ میں کوتاہی کی ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا : انقلاب سے پہلے یزد کے مدرسہ میں جو کہ وہاں کا بہترین مدرسہ تھا کوئی بھی معلم قرآن کریم کی تلاوت سے آشنا نہیں تھا اور بعض اسٹوڈینٹس کہ اگر قرآن کے بعض کلمات کو جاننا چاہتے تھے تو وہ زرتشتی معلم سے پوچھتے تھے کہ وہ بھی کسی وجہ سے قرآن کریم کی تلاوت سے آشنائی رکھتے تھے ۔
انہوں نے قرآن کریم کو خداوند عالم کی طرف سے اسلامی انقلاب کے لئے ایک عظیم نعمت جانا ہے اور بیان کیا : اس وقت موجودہ زمانہ میں قرآن کریم کے قاری اور اس سے بھی بلند تر قرآن کریم کے حافظین اس عظیم مقام پر پہونچے ہیں یہ اعزازی تمغہ قائد انقلاب اسلامی کے سینہ پر نصب ہے کہ جنہوں نے اپنی رہنمائی و ہدایات و حوصلہ افزائی کے ذریعہ معاشرے کو اس نورانیت کی طرف ہدایت کی ہے ۔
امام خمینی (رح) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے وضاحت کی : اسلام کی پوری تاریخ میں کوئی بھی عالم ، سلطان اور حکومت کے سربراہوں کو ایسا اعزاز حاصل نہیں ہو سکا ہے کہ یہ تمام قرآنی تعلیمات و قاری و حافظ کی تربیت کی ہو کہ یہ تمام اعزاز اسلامی معاشرہ کے لئے قائد انقلاب اسلامی کے رہنما کی شکر گزار ہے ۔
انہوں نے تاکید کی : اس وقت شہدا کے خون کی برکت سے فرصت حاصل ہوا ہے کہ الہی علامت و ہدایت یعنی قرآن کریم اس زمانہ میں زندہ ہے اور حتمی صورت میں یہ دینی و قرآنی سرگرمی میں امام زمانہ (عج) کی نیک دعائیں شامل ہونگی ۔
آیت الله مصباح یزدی نے قرآن کریم کے قرآت کے آداب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : مفید ہے کہ انسان قرآن کریم کے سامنے مودب ہوں اور بغیر وضو کے قرآن کو ہاتھ نہ لگائے کہ کلام وحی کے احترام میں قبلہ کی طرف ہو کر حفظ کرے اور قرآن کریم کو جتنا سمھ سکے اس پر عمل کرے ۔