‫‫کیٹیگری‬ :
08 July 2019 - 13:12
News ID: 440755
فونت
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ کسی راہ حل تک پہنچنے کے لئے یورپی ممالک کے ساتھ ٹیلیفون پرسرکاری اور غیر سرکاری سطح پر گفتگو کا سلسلہ جاری ہے ورنہ ہم 60 دن کے بعد تیسرے مرحلے میں عملی قدم اٹھائیں گے۔

رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ کسی راہ حل تک پہنچنے کے لئے یورپی ممالک کے ساتھ ٹیلیفون پرسرکاری اور غیر سرکاری سطح پر گفتگو کا سلسلہ جاری ہے۔ ہم یورپی ممالک کو مزيد 60 دن کی مہلت دیں گے اوراس کے بعد تیسرے مرحلے میں عملی قدم اٹھائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ ایران کے تیل کی فروخت کی مقدار مشترکہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے خارج ہونے سے پہلے کی سطح تک نہیں پہنچی ، لہذا ایران نے آج دوسرا عملی قدم آج اٹھایا ہے جو یورینیم کی افزودگی پر مشتمل ہے۔ عراقچی نے کہا کہ ہم نے پہلے قدم میں یورینیم کے ذخائر کو محدود کرنے کے سلسلے میں عائد پابندی کو اٹھا دیا جبکہ دوسرے قدم ميں ہم نے یورینیم کی افزودگی پر عائد پابندی کو ختم کردیا۔

عراقچی نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ آج یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی کو خط ارسال کریں گے جس میں پھر یورپی ممالک کو 60 دن کی مہلت دی جائےگی، اگر انھوں نے مقررہ مدت میں اپنے وعدوں کو عملی جامہ نہ پہنایا تو ایران بھی مشترکہ ایٹمی معاہدے کی روشنی میں معاہدے پر عمل کرنا ترک کردےگا۔

عراقچی نے کہا کہ ہم امریکہ اور یورپی ممالک کے خلاف بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے بورڈ میں شکایت بھی درج کرائیں گے۔

عراقچی نے کہا کہ امریکہ گروپ 1+5 کے مذاکرات میں شریک تھا اور اس نے معاہدے پر دستخط بھی کئے لیکن بعد میں وہ معاہدے سے خارج ہوگیا ۔ وہ گروپ 1+4 میں شرکت کرسکتا ہے لیکن اگر وہ دوبارہ گروپ 1+5 کو تشکیل دینا چاہے تو اسے ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ /۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬