‫‫کیٹیگری‬ :
31 May 2016 - 14:11
News ID: 422333
فونت
حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹرحسن روحانی:
ایران کے صدر جمھوریہ نے مغربی آذربائیجان کے علماء اور دانشوروں کے اجتماع سے خطاب میں ایرانی عوام کو حج کی ادائیگی سے محروم رکھنے کو صیہونی حکومت کی خواہش کی تکمیل ہے بتایا اور کہا: مکہ و مدینہ عالم اسلام کی مشترکہ میراث ہے سعودی کو حج ادائیگی سے روکنے کا کوئی حق نہیں ۔
ڈاکٹر حسن روحانی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مملکت حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹرحسن روحانی نے مغربی آذربائیجان کے علماء اور دانشوروں کے اجتماع سے خطاب میں مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ کو تمام مسلمانوں سے متعلق بتایا ۔
 

ڈاکٹر روحانی نے یہ کہتے ہوئے کہ حج بیت اللہ اور مکہ و مدینہ عالم اسلام کے مفادات تک رسائی کی جگہ شمار ہوتے ہیں لیکن خود کو خادمین حرمین شریفین کہلانے والوں کے توسط سے حج سے روکنے اور علاقے میں عدم استحکام پھیلانے کی غیر عاقلانہ اور بچکانا حرکتیں صیہونی حکومت کی خواہشات کی تکمیل کے لئے ہیں کہا: وہ تمام عناصر جو علاقے کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں ان کی خواہش یہی رہی ہے کہ ایران کو بھی دہشت گردی اورعدم استحکام سے دوچار کردیں جبکہ دہشت گردی اور قتل و غارتگری کی جڑیں عالمی صیہونزم اور عالمی استکبار سے ملتی ہیں ۔
 

ایرانی صدر مملکت نے یہ کہتے ہوئے کہ ایمان ، اتحاد و یکجہتی ، استقامت وہ بنیادی چیزیں ہیں کہ جو اس بات کا باعث بنی ہیں کہ عالمی طاقتیں ایران سے خوف کھائیں اور اپنے مذموم عزائم اور منصوبوں کو عملی جامہ نہ پہنا سکیں کہا: دشمن نے جب ایرانی عوام کے مضبوط اتحاد اور عزم و ارادے کا مشاہدہ کیا تو ایران کے خلاف اپنے اقدامات انجام نہ دے سکے ۔
 

واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مملکت حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حسن روحانی اپنے اٹھائیسویں صوبائی دورے پر مغربی آذربائجان کے دارالحکومت ارومیہ پہنچے ہیں جہاں صوبہ آذربائیجان کے گورنر، نمائندہ ولی فقیہ اور دیگر حکام نے آپ کا والہانہ اور پرجوش استقبال کیا ۔
 

ڈاکٹر حسن روحانی اپنے اس دو روزہ دورے کے دوران ایک کیمیکل فیکٹری کا افتتاح کریں گے ۔ اور آپ اس سفر کے دوران تین سو اکتالیس پروجکٹوں کا افتتاح بھی عمل میں آئے گا۔
 

اس سفر میں کئی وزراء اور معاونین بھی صدر حسن روحانی کی ہمراہی کررہے ہیں ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬