‫‫کیٹیگری‬ :
05 June 2016 - 20:36
News ID: 422351
فونت
حجت الاسلام شیخ نعیم قاسم:
حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری نے اسلامی مزاحمت کی جانب سے ایک بار پھر امام خمینی(ره) کی تجدید بیعت کئے جانے کا تذکرہ کرتے ہوئے حمایت فلسطین کو اتحاد اسلامی میں امام خمینی(ره) کی نشانی بتایا ۔
حجت الاسلام شیخ نعیم قاسم


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری حجت الاسلام شیخ نعیم قاسم نے اسلامی جمھوریہ ایران کی سفارت کی جانب سے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں امام خمینی(ره) کی ستائیسویں برسی کے موقع پر منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: اے امام، آپ ولی فقیہ ہیں اور ہم سب آپ کے فرزند ہیں ، آُپ سے ہماری درخواست ہے کہ ہماری بیعت قبول کرئے اور قبول کرلی ، کینہ توزوں کی تمام  باتوں کے باوجود آج آپ سے یہ کہ رہا ہوں کہ ہم فرزندان خمینی(ره) و فرزندان ولایت ہیں اور رسالت محمد و آل محمد (ع) کے احیاگر ہیں ۔
 

انہوں نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ امام خمینی(ره) نے علاقے کے محاسبات بدل کر رکھ دئے کہا: امام خمینی(ره) نے اسلام کا روشن چہرہ دنیا کے سامنے پیش کیا جبکہ تکفیری اور داعش دنیا میں اسلام کا نام بدنام کرنے میں مشغول ہیں ، امام خمینی(ره) نے اسلام کا پرچم لہرایا اور نور الھی کو «روح الله» میں مشھود کیا جا سکتا ۔
 

حجت الاسلام شیخ نعیم قاسم نے امام خمینی(ره) کو علاقے کو استقامت کا لبادہ اوڑھانے والا اور غاصب صھیونیت کے مقابل قیام لانے والے بتایا اور کہا: ماضی میں علاقہ کی ملتوں نے یہ احساس کیا کہ ان کی کرامتیں پائمال کردی گی ہیں ، اور اسی بنیاد پر نھضتوں کا قیام وجود میں آیا نتیجے میں انہوں نے اپنی کرامتیں واپس لے لیں ، امام خمینی(ره) نے وابستگیوں سے رہائی کی تاکید کی ہے اور ایران کو آ٘مریکا و سوویت یونین سے مستقل بتاتے ہوئے فرمایا کہ نہ مشرق و نہ مغرب بلکہ اسلامی جمھوریہ ایران اور آج یہی ملک عالمی طاقت بن چکا ہے ۔
 

حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری نے امام خمینی(ره) کو عصر حاضر میں اتحاد اسلامی کا منادی جانا اور کہا: فلسطین کی حمایت، اتحاد اسلامی کا سب سے بڑا نمونہ ہے کہ جو امام خمینی(ره) کی جانب سے پیش کیا گیا ، آزادی فلسطین میں خون کا نذرانہ پیش کیا جانا چھوٹی موٹی بات نہیں ہے بلکہ اس کے لئے ایک بہادر انسان کی ضرورت ہے کہ امام خمینی(ره) کے پاس وہ بہادری تھی ، آپ نے مزاحمتی گروہوں کو آزادی فلسطین میں کوشاں رہنے کی تاکید کی ہے ۔
 

انہوں نے ایران کو علاقہ میں امنیت قائم کرنے والا ملک جانا اور کہا: بعض افراد گمان کرتے ہیں کہ صھیونیوں کی ہمراہی میں اپنی بقا و حفاظت کے اسباب فراھم کرسکتے ہیں مگر وہ جان لیں کہ ان کی بقا کا بہترین عنوان ایران کی ہمراہی ہے ۔
 

استقامت اسلامی کے برجستہ رکن نے تکفیری گروہوں کی جڑیں خشک کئے جانے کا مطالبہ کیا اور کہا: تکفیری انسانیت اور افکار کے لئے وبائے جان ہیں کہ جو فطرت و انسانیت سے مختلف ہے ، وہ انسانیت کے قاتل ہیں اور قتل و غارت گری ان کا مقصد ہے ،  تکفیری فقط ہماری وبال جان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے لئے خطرہ ہیں اور اسی بنیادوں پر ہمارا سعودیہ سے کہنا ہے کہ جنگ اور سیاسی اختلافات سے دوری کریں اور جان لیں کہ تکفیریوں کی حمایت خود ان کے نقصان میں ہے ۔
 

حجت الاسلام شیخ نعیم قاسم نے استقامت اور شھادت حزب الله لبنان کا اصلی آپشن جانا اور کہا: ہم نے سید عباس و راغب و حاج عماد و مصطفی بدرالدین اور دیگر تمام بہادر شهیدوں کی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ، اور اپنے اهداف کی دستیابی میں کسی قسم کی فداکاری سے دریغ نہیں کریں گے ،  حزب الله نے ملک کو آزاد کرایا ہے، صهیونیوں اور تکفیریوں کے پنجے سے علاقے کو نجات دلائی ہے اور مشرق و مغرب کی وابستگی سے بے زار ہے ۔
 

انہوں نے مزید کہا: صهیونی کسی کے بھی حامی نہیں ہیں ، تکفیری بھی سبھی کے لئے وبال جان ہیں کہ اس کے مقابل قیام ضروری ہے ۔
 

حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری نے صهیونی مخالفین کو استقامت کی ہمراہی کی دعوت دی اور کہا: حالات سے سوء استفادہ کرنے والوں کو ہماری نصیحت ہے کہ ہم متحد لبنان کے خواھاں ہیں ، اور فوج کے شانہ بشانہ دھشت گردوں کے مقابلے میں کھڑے ہیں ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬