رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر مملکت حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حسن روحانی نے آج منگل کی صبح حکمراں کانفرنس حال تہران میں ہونے والے عدلیہ کے اجلاس خطاب کرتے ہوئے کہا : حضرت امام علی(ع) دنیا کے تمام مظلوم اور محروم انسانوں کی صدائے عدالت و انصاف تھے ۔
انہوں نے مزید کہا : حضرت امام علی(ع) نے حتی اپنے قاتل کے لئے بھی تاکید کی کہ اس کے ساتھ عدل و انصاف کے ساتھ پیش آیا جایا ، جبکہ اگر آپ چاہتے تو کوفے اور عالم اسلام میں خون کی نالے جاری ہوگئے ہوتے ۔
حجت الاسلام والمسلمین روحانی نے بیان کیا: امیرالمومنین(ع) کا طرز عدالت دنیا کے لئے نمونہ و اسوہ ہے اسے انسانی حقوق کے دعویداروں کے سامنے آئڈیل کے طور پر پیش کیا جاسکتا ہے ۔
انہوں نے عدلیہ کے سابق سربراہ آیت اللہ ڈاکٹر بھشتی کی علمی شخصیت اور ان کی فعالیتوں کو سراہتے ہوئے کہا: ہم آج ایک کارآمد و چابک عدلیہ کے نیازمند ہیں ، اگر آج لوگ اپنے گھروں میں سکون کی نیند سو رہے ہیں تو وہ ایک مضبوط عدلیہ کی بنا پر ہے ۔ البتہ ھر وہ ملک جہاں کی عدلیہ ناکارہ ہو وہاں امنیت موجود نہیں ہے ۔
ایران کے صدر مملکت نے بیان کیا: اگر عوام کو اس بات کا احساس ہوجائے کہ قوای مجریہ اور قانون گزار کونسل ان کے حقوق کی مراعات نہیں کرتی تو عدلیہ کو اپنے لئے امن کا مرکز سمجھیں گے اور ان سے اپنی مشکلات کی رسیدگی کے لئے درخواست گزار ہوں گے ۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا: اگر عوام اور عدلیہ کے درمیان اچھا رابطہ رہے تو قانون کے اجراء کرنے اور فاسد افراد سے مقابلے میں آسانی ہوگی ۔
انہوں نے مزید کہا: تمام وسائل سے استفادہ کے باوجود آج بھی ملک کی 30 پرسنٹ جوان آبادی بے روزگار ہے اور آئے دن ان کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔