‫‫کیٹیگری‬ :
06 August 2016 - 23:33
News ID: 422586
فونت
آیت اللہ موحدی کرمانی:
خطیب جمعہ تہران نے کہا : آیات اور روایات کی روشنی میں حج اور بیت اللہ الحرام سے روکنا سب سے بڑا ظلم اور سب سے بڑا گناہ ہے ۔
آیت اللہ موحدی کرمانی


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے تہران میں آیت اللہ موحدی کرمانی کی امامت میں نماز جمعہ منعقد ہوئی اپنے جمعہ کے خطبہ میں انہوں نے اسلامی مماللک میں سعودیہ کی طرف سے عدم استحکام  پیدا کرنے بالخصوص عراق، شام، اور یمن میں سعودی عرب کے بھیانک اور ہولناک جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : آل سعود کو اللہ تعالی کے عظیم اور دردناک عذاب کا سامنا کرنا پڑےگا۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے امسال سعودی عرب کی طرف سے ایران کے مسلمانوں کو حج سے محروم رکھنے کی سازش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : سعودی عرب نے ایرانی حجاج کو اس سال حج بیت اللہ الحرام  سے محروم کرکے سنگين جرم کا ارتکاب کیا ہے ۔

آیت اللہ موحدی کرمانی نے کہا : آیات اور روایات کی روشنی میں حج اور بیت اللہ الحرام سے روکنا سب سے بڑا ظلم اور سب سے بڑا گناہ ہے ، حج کے سلسلہ میں سعودی حکام کے اس قسم سے رویّے سے خود اس ملک کے حکمرانوں کو نقصان پہنچے گا ۔

انہوں نے تاکید کی : سعودی عرب کی امریکہ نواز ظالم حکومت نے ایرانی حجاج کو اس سال حج سے روک کر ظلم عظیم کا ارتکاب کیا ہے اور اللہ تعالی انھیں عنقریب اپنے شدید اور سخت عذاب میں مبتلا کرےگا اور صدام معدوم کی طرح آل سعود بھی نابود اور تباہ و برباد ہوجائیں گے اور اللہ تعالی ان کا نام و نشان صفحہ ہستی سے مٹا دےگا ۔

آیت اللہ موحدی کرمانی نے کہا :حج پر پابندی عائد کرکے آل سعود دنیا اور آخرت  دونوں جہاں میں ذلیل اور رسوا ہوں گے اور عذاب الیم میں مبتلا ہوجائیں گے۔ اسلام اور قرآن کا پیروکار کہنے والے سعودی حکام نے آج تک اسلام اور عالم اسلام کو نقصان پہنچانے کے سوا کوئی کام انجام نہیں دیا۔

تہران کے خطیب جمعہ نے یمن اور شام سمیت، خطے کے بحرانوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ان ملکوں کے عوام، امریکہ، صیہونی حکومت اور سعودی عرب کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں کامیاب ہو جائیں گے۔

آیت اللہ موحدی کرمانی نے پارلیمنٹ پر زوردیتے ہوئے تاکید کی ہے : ایرانی کی پارلیہ مینٹ ایسے قوانین پر نظر ثانی کرے جو اسلامی تعلیمات کے منافی ہیں اور جو شاہ کے دور میں یا اس کے بعد منظور کئے گئے ہیں لیکن اسلامی تعلیمات کے ساتھ مماثلت نہیں رکھتے انھیں ختم اور ان کی جگہ اسلامی تعلیمات پر مبنی قوانین کو منظور کیا جائے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬