رسا نیوز ایجنسی کا قائد انقلاب اسلامی کی خبر رساں سائیٹ سے منقول رپورٹ کے مطابق قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے منگل کی شام انٹیلیجنس کے وزیر، اعلی عہدیداران اور ڈائریکٹروں سے ملاقات میں اس وزارت کو بڑا حساس اور اہم محاذ قرار دیا اور اسے اسلامی نظام کی بیدار اور تیز بیں آنکھوں سے تعبیر کیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا : وزارت انٹیلیجنس اسلامی نظام کی محکم حفاظتی ڈھال ہے، اسے ہرگز کوئی نقصان نہیں پہنچنا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی نے وزارت انٹیلیجنس کے مختلف شعبوں کی شب و روز بے تکان مومنانہ محنتوں اور زحمتوں کی قدردانی کی اور اسلامی انقلاب کی فتح اور بقا کو قوت ایمان کا نتیجہ قرار دیا۔
آپ نے فرمایا کہ اسلامی نظام کے مقابلے میں عالمی استکبار کی گوناگوں سازشوں اور حربوں کے باوجود پے در پے ناکامی قوت ایمانی کے بغیر ممکن نہیں تھی۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عوام اور حکام کا ایمان کمزور کرنے والے ہر اقدام کو خیانت قرار دیا اور فرمایا کہ وہ دفاعی قوت جس نے ان برسوں میں ملک کی ہمیشہ محافظت کی، وہ ایمانی طاقت ہے اور اگر یہ کارآمد اور محکم ہتھیار کمزور پڑا تو بہت سی مصیبتیں پیدا ہو جائیں گی۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسی زاویہ فکر کی بنیاد پر زور دیکر کہا کہ وزارت انٹیلیجنس کے اندر روحانی اور ایمانی پہلوؤں کی تقویت ضروری ہے، بنابریں اس وزارت خانے میں ایمان اور روحانیت جیسے عناصر کی تقویت پر دوسرے اداروں سے زیادہ توجہ دی جانی چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی نے مومن و انقلابی نوجوانوں سے مالامال ہونے کی وزارت انٹیلیجنس کی خصوصیت کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ وزارت انٹیلیجنس کی نئی نسل کو بھی انقلابی اور اقدار کی پابند بنائيے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے وزارت انٹیلیجنس کو اسلامی نظام کی بیدار اور تیز بیں آنکھوں سے تعبیر کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کے اصولوں اور روشوں کو وزارت انٹیلیجنس میں پوری طرح ملحوظ رکھا جانا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی نے امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کے صریحی بیانوں اور اقدامات کو اسلامی انقلاب کے بنیادی اصول قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ استکباری محاذ کے سرغنہ یعنی امریکا سے اپنے خط فاصل کو نمایاں رکھنا امام خمینی کا مسلمہ اور بالکل قطعی اصول ہے اور اس میں کسی طرح کی بھی تساہلی اور رواداری کی گنجائش نہیں ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ وزارت انٹیلجنس کی ایسے تمام میدانوں اور شعبوں میں موجودگی ہونی چاہئے اور اسے اپنے دائرہ کار کے اندر تصور کرنا چاہئے جہاں دشمن اسلامی نظام پر وار کرنے کے لئے گھات لگا سکتا ہے۔
استقامتی معیشت کو عملی جامہ پہنانے کے تعلق سے بھی وزارت انٹیلیجنس کے کردار کو قائد انقلاب اسلامی نے اہمیت کا حامل قرار دیا اور فرمایا کہ ملک کو موجودہ مشکلات سے باہر نکالنے کا طریقہ استقامتی معیشت ہے اور اس سلسلے میں کچھ کام بھی ہوئے ہیں لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ اس کا نتیجہ سامنے آئے۔
قائد انقلاب اسلامی نے اقتصادی بدعنوانی کی روک تھام کے سلسلے میں بھی وزارت انٹیلیجنس کے کردار پر تاکید کی۔
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب سے پہلے وزیر انٹیلیجنس محمود علوی نے اپنے محکمے کی سرگرمیوں اور منصوبوں کی رپورٹ پیش کی۔