‫‫کیٹیگری‬ :
24 August 2016 - 19:51
News ID: 422813
فونت
حجت الاسلام احمد اقبال رضوی:
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا : نااہل حکمرانوں کی غیر دانشمندانہ پالیسیوں کے باعث وطن عزیز کوعدم استحکام،احساس محرومی، لاقانونیت، نا انصافی اور ریاستی اداروں کے جبر جیسے لاتعداد مسائل نے جھکڑ رکھا ہے۔
حجت الاسلام احمد اقبال رضوی

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام احمد اقبال رضوی نے کہا ہے : ملک کی سالمیت و استحکام ہمیں ہر شے پر مقدم ہے اس پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ کوئی بھی محب وطن جماعت پُر تشدد سیاست کی کبھی حمایت نہیں کر سکتی۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : اپنے حقوق کے حصول کے لیے پُرامن احتجاج کی شکل میں آئینی جدوجہد ہی بہترین راستہ ہے۔ نااہل حکمرانوں کی  غیر دانشمندانہ پالیسیوں کے باعث وطن عزیز کوعدم استحکام،احساس محرومی، لاقانونیت، نا انصافی اور ریاستی  اداروں کے جبر جیسے لاتعداد مسائل نے جھکڑ رکھا ہے۔

احمد اقبال رضوی نے بیان کیا : وطن عزیز کسی ایسے اقدام کا متحمل نہیں ہے جس سے انارکی اور انتشار کو تقویت ملے۔ ملک دشمن عناصر ہمیں داخلی سازشوں کا شکار کر کے ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔ 

انہوں نے تاکید کی : ان عناصر کو شکست دینے کے لیے ملک کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کو دانشمندی اور بصیرت کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔وطن عزیز کی سالمیت و بقا کے دشمن حکومتی صفوں میں بھی موجود ہیں۔یہ عناصر ملک و قوم کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ جب تک ان کا محاسبہ نہیں کیا جاتا تب تک ملک میں امن کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

پاکستان کے عالم دین  نے کہا : اس وطن کو کسی مخصوص فکر یا مسلک کی جاگیر نہیں بننے دیا جائے گا۔ پاکستان میں بسنے والے ہر شخص کو بلاتخصیص مذہب و مسلک یہاں برابری کے حقوق حاصل ہیں۔

حجت الاسلام احمد اقبال رضوی نے کہا : حکومت کی طرف سے ہمارے مطالبات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کے باوجود تساہل برتا جا رہا ہے۔ اس بدعہدی کے خلاف ۲ ستمبر کو مجلس وحدت مسلمین نے لاہور وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔ اس دھرنے میں کارکنوں کی بھرپور شمولیت ہو گی اور آئندہ لائحہ عمل کا اعلان دھرنے میں ہی کیا جائے گا۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬