‫‫کیٹیگری‬ :
18 October 2016 - 14:40
News ID: 423903
فونت
آیت ‎الله جوادی آملی:
حضرت آیت ‎الله جوادی آملی نے کہا : اگر ایک دوسرے کا احترام رکھتے ہوئے شیعہ اور اہل سنت کے درمیان تحقیقاتی موافق یا مخالف نظریہ پیش کرنے کا طریقہ رائج رہتا تو ہم لوگوں کو اس وقت داعش جیسے دہشت گردوں کے وجود کو دیکھنے کو نہیں ملتا، اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ جہنم شقیفہ کے انتظار میں ہے، اگر یہ لوگ ان کو برا بھلا اور لعن تعن نہ کرتے وہ ان کو لعن تعن نہ کرتے تو مسلمانوں میں داعش جیسی خباثت پیدا نہیں ہوتی ۔
آیت ‎الله جوادی آملی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور ومعروف استاد حضرت آیت الله عبدالله جوادی آملی نے اپنے تفسیر قرآن کریم کے درس میں سورہ مبارک حجرات کی تفسیر کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : سورہ مبارکہ حجرات مدینہ میں نازل ہوا ہے اور اس کے بعض حصہ میں رسول اکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں لوگوں کی ذمہ داری و اخلاق و آداب بیان کیا گیا ہے ، مکہ میں ان آداب کا بہت کم خیال کیا جاتا تھا اور اس کی امید بھی نہیں کی جا سکتی تھی لیکن مدینہ میں حکومت تشکیل دی گئی اور عوام کو رسول اکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے پاس آنے جانے میں خاص آداب و نظم کا خیال رکھنا چاہیئے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : قرآن کریم میں اسلامی حکومت کا کلی خاکہ بیان ہوا ہے لیکن جزئیات کے بارے میں نماز صبح کی اور اس کے جیسے امور میں جس طرح سیرت اہل بیت علیہ السلام پر عمل کیا جاتا ہے اس طرح اس مسئلہ میں بھی عمل کیا جائے گا ، سورہ احزاب کے بعض حصہ میں سماجی آداب کو بھی بیان کیا گیا ہے کہ جلد جلد پیغمبر اکرم (ص) کے پاس نہ جایا کریں ، جب کھانا ساتھ کھا رہے ہیں تو کھانے کے بعد فورا وہاں سے چلے جائیں تا کہ پیغمبر اکرم (ص) کو تکلیف نہ ہو ، اس طرح کے مسائل کہ کس طرح امت اپنے امام سے رابطہ قائم کرے خداوند عالم نے بیان کیا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۰۵/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬