‫‫کیٹیگری‬ :
20 October 2016 - 21:30
News ID: 423953
فونت
آیت اللہ سید ابراھیم رئیسی :
حوزہ علمیہ مشہد کے مشہور و معروف استاد نے بیان کیا : یورپ کی ترقی مادی نظریہ کے مطابق ہوئی ہے وہ آج بھی معنویت و اخلاق میں جاہل ہیں ۔
حجت الاسلام والمسلمین رئیسی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے متولی آیت اللہ سید ابراھیم رئیسی نے صوبہ خراسان شمالی میں شھداء کی کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے کہا : آج سب سے زیادہ بد اخلاقیاں، ظلم و جنایات یورپین ممالک کے مستکبرین کی جانب سے دوسری ملتوں پر کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے اپنی تقریر میں وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : یورپ میں جس ترقی کی شہرت سننے کو ملتا ہے وہ صرف ان کی دنیوی ضرورتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے انڈسٹری کے میدان میں ہوئی ہے لیکن اخلاق و معنویت میں وہ جہالت سے روبرو ہیں ۔

حوزہ علمیہ مشہد کے مشہور و معروف استاد نے بیان کیا : آج بھی مستکبرین بدترین منکرات کو اپنی تھذیب و تمدن کی علامت قرار دیتے ہیں ۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : اسلامی نکتہ نگاہ کی بنیاد پر انسان فقط حیوان ناطق نہیں بلکہ انسانی وسعت تمام پہلوؤں میں اجاگر ہے؛ مگر یورپین مستکبرین جوکہ ترقی اور پیشرفت کا دعویٰ کرتے ہیں حالانکہ انہوں نے فقط انڈسٹری کے شعبہ میں پیشرفت کی ہے اور ان کی پیشرفت کا نتیجہ فلسطین کی مظلوم عوام پر کئی عشرہ سے ظلم وجنایات ہے ۔

مجلس خبرگان رھبری کے رکن نے اس دور میں انسان پر ہونے والے سب سے بڑے ظلم کو سامراجی نظام قرار دیا ہے اور برطانوی شیعہ اور امریکی اھل سنت دونوں کو سامراجی نظام کی پیداوار جانتے ہوئے بیان کیا : داعش جیسے دہشت گرد گروپ مذھبی فکر سے عاری ہیں؛ صیہونیت نے مسلمانوں کے درمیان اختلاف اور خون ریزی اور اسی طرح مستکبرین کے اھداف کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے اس کو وجود میں لائی ہے ۔

انہوں نے کہا: آج شہداء کی برکت اور امام راحلؒ اور قائد انقلاب اسلامی کی بصیرت کی وجہ سے ایران اسلامی ایسے تمدن کا علمبردار ہے جو دینی تعلیمات پر مبنی ہے ۔

امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے متولی نے کہا: صوبہ خراسان شمالی کے ان تین ہزار شہداء نے امام حسین علیہ السلام کی پیروی کرتے ہوئے اور سیرت امام سجاد علیہ السلام پر چلتے ہوئے اپنی جانیں قربان کر دیں تاکہ انسانی اقدار معاشرے میں باقی رہ جائیں۔

آیت اللہ رئیسی نے تاکید کرتے ہوئے کہا : امام حسین علیہ السلام کے قیام کی تعلیمات بشریت کی عزت کی محافظ ہیں، جس نے عزت کی موت کو ذلت کی زندگی پر فوقیت دی ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۵۱/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬